Urwatul-Wusqaa - Maryam : 5
اِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْاَرْضَ وَ مَنْ عَلَیْهَا وَ اِلَیْنَا یُرْجَعُوْنَ۠
اِنَّا نَحْنُ : بیشک ہم نَرِثُ : وارث ہونگے الْاَرْضَ : زمین وَمَنْ : اور جو عَلَيْهَا : اس پر وَاِلَيْنَا : اور ہماری طرف يُرْجَعُوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے
مجھے اپنے مرنے کے بعد اپنے بھائی بندوں سے اندیشہ ہے اور میری بیوی بانجھ ہے پس تو اپنے خاص فضل سے مجھے ایک وارث بخش دے
زکریا (علیہ السلام) نے اپنی دعا میں اپنے عصبات کی نااہلی کا ذکر بھی کیا : 5۔ اولاد ہی والدین کی صحیح اور اصل وارث ہوتی ہے لیکن کسی کے ہاں اولاد نہ ہو تو کیا اس کی وراثت کسی کو نہیں ملے گی ؟ کیوں نہیں جب اصل وارث نہ ہوں گے تو اگر عصبات ہوں گے تو وراثت ادھر منتقل ہوجائے گی ، وراثت میں مال و دولت ہو یا کوئی خاندانی منصب یا کسی اوقاف میں وقف کا متولی ہونا ۔ ہیکل کس نے تعمیر کیا تھا سلیمان (علیہ السلام) نے اور آپ کے بعد ظاہر ہے کہ آپ کا بیٹا متولی ہوگا جو اولاد در اولاد متولی ہوتا رہے گا لیکن اگر کسی مقام پر آکر ہونے والے متولی کی اولاد نہ ہوگی تو متولی ہونے کا عہدہ کہاں جائے گا ظاہر ہے کہ اس کے خاندان میں جو اس کے عصبات ہوں گے جیسے چچا یا چچا کی اولاد یا اولاد در اولاد ۔ زکریا (علیہ السلام) کے ہاں اگر اولاد نہ ہوتی تو ہیکل میں خوشبو جلانے اور مذہبی رسومات ادا کرنے کا آپ کا منصب ظاہر ہے کہ آپ کے خاندان والوں ہی سے کسی کو ملتا لیکن آپ جس خطرہ کا اظہار فرما رہے ہیں وہ یہ ہے کہ میرے خاندان کے عصبات میں سے کوئی بھی اس کا صحیح معنوں میں اہل نہیں کہ جس کے سپرد یہ خدمت لگائی جائے اور وہ اس خدمت کو سرانجام دے سکے (وامراتی عاقرا) اور میری بیوی بانجھ ہے یعنی اس کو ایک مدت ہوچکی ہے کہ میں نے اس سے نکاح کیا اور اپنے فرائض ازدواجی ادا کئے لیکن ابھی تک نتیجہ سامنے نہیں آیا اگر یہی حالت رہی تو میرے بعد کیا ہوگا ؟ اس لئے مجھے اپنی طرف سے ایک صحیح وارث عطا فرما گویا آپ نے آداب بجا لانے کے بعد اپنی عرض بھی پیش کردی اور ہمارے لئے نمونہ پیش کردیا کہ انسانوں کے لئے اپنی عرضیاں پیش کرنے کی جگہ صرف اور صرف رب ذوالجلال والاکرام ہی کی ذات ہے جب تک ہو اپنی عرض پیش کرتے رہو اور نتیجہ اسی پر چھوڑ دو ۔
Top