Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Urwatul-Wusqaa - Al-Baqara : 105
مَا یَوَدُّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ وَ لَا الْمُشْرِكِیْنَ اَنْ یُّنَزَّلَ عَلَیْكُمْ مِّنْ خَیْرٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهٖ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ
مَا يَوَدُّ
: نہیں چاہتے
الَّذِیْنَ کَفَرُوْا
: جن لوگوں نے کفر کیا
مِنْ اَهْلِ الْكِتَابِ
: اہل کتاب میں سے
وَلَا
: اور نہ
الْمُشْرِكِیْنَ
: مشرکین
اَنْ
: کہ
يُنَزَّلَ
: نازل کی جائے
عَلَيْكُمْ
: تم پر
مِنْ خَيْرٍ
: کوئی بھلائی
مِنْ
: سے
رَبِّكُمْ
: تمہارا رب
وَاللّٰہُ
: اور اللہ
يَخْتَصُّ
: خاص کرلیتا ہے
بِرَحْمَتِهٖ
: اپنی رحمت سے
مَنْ يَشَاءُ
: جسے چاہتا ہے
وَاللّٰہُ
: اور اللہ
ذُوْ الْفَضْلِ
: فضل والا
الْعَظِیْمِ
: بڑا
اہل کتاب میں سے جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے اور مشرک دونوں فریق نہیں چاہتے کہ تمہارے رب کی طرف سے تم پر خیر و برکت نازل ہو لیکن وہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت کیلئے چن لیتا ہے اور وہ بہت بڑا فضل رکھنے والا ہے
اسلام دشمنی میں یہود و نصاریٰ اور مشرک سب ہم خیال ہیں : 200: یہود و نصاریٰ اور مشرکین کبھی اس بات کو پسند نہیں کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اپنے مکالمہ و مخاطبت کے لئے چن لے اور اس طرح وہ ترقی کے اعلیٰ مراتب پر پہنچ جائیں بلکہ ان کی انتہائی خواہش یہ تھی کہ جس طرح بھی ہو مسلمان کہلانے والوں کو دنیوی ترقی سے روک دیں۔ انہیں سراٹھانے کا موقع ہی نہ ملے اور دائمی طور پر یہ لوگ ہمارے غلام رہیں۔ حالانکہ شریعت کے نازل کرنے میں کبھی اس امر کا خیلا نہیں کیا جاتا کہ ایک قوم جو حد درجہ کی نالائق ہو اور کتاب الٰہی سے دوری اختیار کرچکی ہو فسق و فجور میں ڈوبی ہوئی ہو۔ اخلاق فاضلہ اور اعمال صالحہ کو ترک کرچکی پھر بھی اس کو اپنی رحمت کے لئے مخصوص کرے ؟ اس کے فضل عظیم کی ایک ہی قوم اجارہ دار نہیں بن سکتی بلکہ وہ جس کو چاہتا ہے اپنے قانون کے مطابق اپنے کام کے لئے منتخب کرلیتا ہے۔ اس آیت میں مشرکین کا نام لیا گیا ہے اس لئے کہ یہ بھی اپنے آپ کو ملت ابراہیم کا متبع سمجھتے تھے۔ نماز ، روزہ ، زکوٰۃ ، حج اور ختنہ۔ اللہ کے نام پر جانوروں کو ذبح کرنا ۔ اشہر عام میں لڑائی نہ کرنا تمام کام بطور رسم ان میں موجود تھے جس طرح آج مسلمان کہلانے والوں میں بھی بطور رسم ہی رہ گئے ہیں ان کو قرآن کریم کا نزول اس لئے ناگوار تھا کہ اب عرب کی سیادت اور حکومت ان کے ہاتھوں سے نکل کر مسلمانوں یعنی ان کمزور لوگوں میں آجائے گی جن کو وہ رذیل و ارذل سجھتے تھے اور وہ تمام دنیا کی حکومت حاصل کریں گے۔ ظاہر ہے کہ جس قوم کی حکومت چھن جائے ضرور وہ دوسروں کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرے گی۔ مسلمانوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ دنیا کی کوئی قوم ان کی دوست نہیں بن سکتی بلکہ ان کے مقابلہ میں تمام کفار و مشرکین اور اہل کتاب ایک ہوجایا کریں گے۔ اس لئے کفر دراصل ملت واحدہ ہوگیا۔ قرآن کریم نے مسلمانوں کو بار بار یہ بتایا ہے کہ تم سب کو ایک جسم و جان کی طرح مل کر رہنا چاہئے ۔ اتحاد و تنظیم کو ایمان کا حصہ سمجھنا چاہیے۔ مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ سب معبود انِ باطل کی عبادت ترک کر کے صرف ایک اللہ کی عبادت پر جمع ہوجائیں۔ مسلمانوں کے لئے لازم ہے کہ تمام انبیاء کرام کے بعد آنے والے نبی پر اس طرح ایمان لائیں کہ وہ خاتم الانبیاء ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور جو بھی اور جہاں بھی دعویٰ کرے گا وہ جھوٹا ہوگا اور اس کو جھوٹا کہنا پڑے گا ۔ وہ کتنے سچ بولے کبھی سچا نہیں ہو سکتا کیونکہ اس نے ایک ایسا جھوٹ بول دیا جو اس کے سارے سچوں کو کھا گیا۔ مسلمانوں کے لئے لازم ہے کہ وہ ہم قبلہ ہوں اور بیت اللہ کے سوا ان کا کوئی قبلہ نہ ہو ، وہی ان کا مرکز ہو اور اس کے سوا کوئی ان کا مرکز نہ ہو۔ مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ زندہ مسلمانوں میں سے ایک کو اپنا پیشوا سمجھیں اس کو امیر المؤمنین ، خلیفہ وقت یا جس نام سے بھی اس کو بلا لیں اجازت ہے لیکن اس ایک کی موجودگی میں جب بھی کوئی دوسرا بغاوت کر کے اس عہدہ پر فائز ہونے کی کوشش کرے اس کو قتل کردیں خواہ وہ کوئی ہو اور کسی جگہ ہو۔ مسلمانوں کے لئے لازم و ضروری ہے کہ وہ ایک جماعت ایسے لوگوں کی چن لیں جو جماعت اس خلیفہ وقت ، امیر المؤمنین یا جس نام سے بھی اس کو بلایا جاتا ہو اس کا اسلام کے مطابق محاسبہ کرتے رہیں اگر کوئی کمزوری دیکھیں تو وہ اس کو آگاہ کریں۔ اگر اسلام کے اصولوں میں سے وہ کسی اصول کی خلاف ورزی کرے تو اس کی اصلاح کی کوشش کریں۔ اگر وہ اس کوشش میں ناکام ہوں تو اس کو معزول کر کے نئے آدمی کا انتخاب کریں اور ہر حال میں وہ صرف اور صرف ایک ہی جماعت سے وابستہ رہیں مختلف جماعتیں نہ بنائیں۔ جو شخص بھی کوئی دوسری جماعت بنائے وہ اسلام کے قانون کے مطابق مشرک ہے اور صرف مشرک ہی نہیں ہے فساد فی الارض کی اس نے گویا بنیاد رکھی ہے لہٰذا اس کو فوراً قید کرلیا جائے ۔ اگر توبہ کرے تو بہتر ورنہ اس کو سر عام قتل کردیا جائے۔ کاش کوئی مسلمان ایسا پیدا ہو جو مسلمانوں کو مسلمان بنا دے۔ کاش کہ پیشوایانِ زمانہ سب مل کر کسی ایک کو اپنا پیشوا بنا لیں اور باقی سب اس کے ماتحت ہوجائیں ۔ اسی چیز کا نام اجتماع اسلام ہے جو تلاش کرنے سے بھی کہیں دستیاب نہیں ۔ خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے ساتھ ہی یہ دنیا سے ناپید ہوگیا۔ اور اب جو کچھ ہے وہ صرف نام ہی نام ہے مرے ہوئوں کا نام لینے سے وہ زندہ نہیں ہوجائے گا ۔ یہود و نصاریٰ کے گٹھ جوڑنے اسلام کا گلا گونٹ دیا اور قوم مسلم میں کفر کی روح پھونک دی۔ اسلام کا دیّا گل کردیا اور کفر کا دیّا جلا کر ان پر روشنی کردی اور ہماری آنکھوں پر ایسا جادو کیا کہ کوئی آنکھ دیکھ ہی نہ سکی کہ یہ روشنی اسلام کے دیے کی ہے یا کفر کے دیے کی۔ قرآن کریم ہمیں کہتا رہا اور اب بھی کہہ رہا ہے سب کے سب کفار ، مشرکین اور اہل کتاب یعنی یہود و نصاریٰ تمہارے مقابلہ میں ایک ہیں کیوں ؟ اس لئے کہ وہ تمہارا مقابلہ کرنے کے لئے ایک دوسرے کے دوست ہیں ان سب کی خواہش اور سب کی چاہت ایک ہے ان سب کا نظریہ ایک ہے وہ ہر ممکن چاہتے ہیں کہ تم نہ ہو یہی ان کی دوستی کی بنیاد ہے۔ چناچہ ارشاد ہوتا ہے : وَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍ 1ؕ اِلَّا تَفْعَلُوْهُ تَكُنْ فِتْنَةٌ فِی الْاَرْضِ وَ فَسَادٌ کَبِیْرٌؕ0073 (الانفال 8 : 73) اور دیکھو جن جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے وہ راہ کفر میں ایک دوسرے کے مددگارو دوست ہیں اگر تم ایسا نہیں کرو گے یعنی تم سب بھی مل کر ایک نہیں ہو جائو گے جس کا تمہیں بار بار حکم دیا جا رہا ہے تو یادر کھو کہ ملک میں فتنہ پیدا ہوجائے گے اور بڑی ہی خرابی پھیلے گی۔ اللہ کے لئے غور کرو اور دیکھو سب کفار اسلام کے مقابل میں مل کر ایک ہوئے کہ نہیں ؟ مسلمانوں کو ایک ہونے کی ہدایت دی گئی تھی کیا وہ ایک رہے ؟ بالکل نہیں۔ اچھا ! اس وقت فتنہ بپا ہوا ہے یا نہیں ؟ ہوا ہے۔ کیا پوری دنیا شر اور فساد کے لپیٹ میں نہیں ؟ پوری دنیا شر و فساد کی لپیٹ میں ہے۔ پھر غور کرو کہ اس سارے بگاڑ کا سبب کون ہے ؟ آئو قران کریم کو دیکھو : ” یہودی اور عیسائی تم سے ہرگز راضی نہ ہوں گے جب تک تم ان کے طریقے پر نہ چلنے لگو۔ صاف کہہ دو کہ راستہ بس وہی ہے جو اللہ نے بتایا ہے اور اگر اس علم کے بعد جو تمہارے پاس آچکا یعنی قرآن کریم۔ تم نے ان کی خواہشات کی پیروی کی۔ تو اللہ کی پکڑ سے بچانے والا کوئی دوست اور مددگار تمہارے لئے نہیں ہوگا۔ “ (البقرہ 2 : 120) کیا ہم نے یہود ونصاریٰ کو کہا کہ ہمیں تمہاری جمہوریت کی ضرورت نہیں ہمارے پاس اسلام کی دی ہوئی راہ موجود ہے ؟ کیا ہم نے قرآن کریم کی ہدایت کو وراء ظہور پھینک کر ان کی خواہشات کو نہیں اپنایا کیا اس وقت ہم اللہ کے قانون کی پکڑ میں پکڑے ہوئے نہیں ہیں ؟ غور کرو گے تم دیکھو گے کہ تینوں ہی سوالوں کا جواب ایک ہے ۔ قرآن کریم پڑھو۔ ” وہ تم سے ہمیشہ لڑے ہی جائیں گے جب تک ان کے دم میں دم ہے اور یہ لڑائی ان کی اس وقت تک جاری رہے گی جب تمہیں اس دین سے پھیرلے جائیں جس کو اسلام کہتے ہیں اور تم بھی اچھی طرح کان کھول کر سن لو جو شخص بھی تم میں سے پھرے گا اور حالت کفر ہی میں مرے گا ۔ ہمارے ہاں اس کے اچھے اعمال بھی ضائع ہوجائیں گے اور ایسے سب لوگوں کو انجام کار ہم اپنے قانون کے مطابق جہنم رسید کردیں گے۔ “ (البقرہ 2 : 217) ” مؤمنین اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق اور دوست ہرگز نہ بنائیں جو ایسا کرے گا اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں ۔ ہاں ! اگر کوئی ایسی صورت پیش آجائے کہ تم ان کے شر سے بچنے کے لئے اپنا بچائو کرنا چاہو تو کرلو ، لیکن اس وقت بھی یہ بات نہ بھولو کہ اللہ بھی تمہیں اپنے قانون کے مطابق مواخذہ سے ڈراتا ہے اور ایسا نہ ہو کہ ان سے بچنے کے لئے اللہ کے قانون کی زد میں آجائو ۔ اس لئے کہ انجام کار تم کو لوٹ کر اسی کی طرف جانا ہے۔ “ (آل عمران 3 : 28) اے لوگوں ! جو ایمان لائے ہو ان لوگوں کو دوست مت بنائو جن پر اللہ تعالیٰ نے غضب فرمایا ہے ، جو آخرت سے اس طرح مایوس ہیں جس طرح قبروں میں پڑے ہوئے کافر مایوس ہیں۔ (الممتحنہ 60 : 13) ” اے ایمان والو ! ایسا نہ کرو کہ اپنے لوگوں کے سوا کسی دوسرے کو اپنا ہم راز اور معتمد بنائو۔ ان لوگوں کا یعنی یہود و نصاریٰ کا حال یہ ہے کہ وہ تمہاے خلاف فتنہ انگیزی میں کمی کرنے والے نہیں جس بات سے تمہیں نقصان پہنچے وہی انہیں اچھی لگتی ہے ۔ ان کی دشمنی تو ان کی باتوں ہی سے ظاہر ہے لیکن جو کچھ دلوں میں چھپا ہے وہ اس سے بھی بڑھ کر ہے اگر تم سمجھ بوجھ رکھتے ہو ہم نے فہم و بصیرت کی نشانیاں تم پر واضح کردی ہیں۔ دیکھو ! تمہارا حال تو یہ ہے کہ تم ان سے دوستی رکھتے ہو لیکن ان کا حال یہ ہے کہ وہ تمہیں ایک لمحہ کے لئے بھی دوست نہیں رکھتے۔ تم اللہ کی کتاب پر ایمان رکھنے والے ہو جتنی کتابیں بھی نازل ہوئی ہیں ان کی عزت کرتے ہو لیکن ان کی حالت بالکل مختلف ہے کہ وہ جب کبھی تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم بھی ایمان لانے والے ہیں لیکن جب الگ ہوتے ہیں تو تمہارے خلاف جوش غضب میں اپنی انگلیاں کاٹتے ہیں۔ “ (آل عمران 3 : 119) ہائے اللہ ! مسلمانوں نے ان آیات کریمات بلکہ آیات بینات کی بےحرمتی کی۔ ان کا احترام ان کے دلوں سے جاتا رہا۔ علمائے وقت نے ان کی تاویلات شروع کردیں جس کا نتیجہ یہ ہوا تمام بلاد و امصار اسلامی یکے بعد دیگرے مسلمانوں کے ہاتھوں سے نکل گئے ہیں بلکہ انہوں نے مسلمانوں کے ہاتھوں سے چھین لئے۔ پھر انہوں نے بڑی چالاکیوں ، فریب کاریوں اور مکاریوں سے مسلمانوں کو اپنا بنایا اور پھر انہیں کے بلاد و امصار کو اپنا سمجھ کر انہیں مشروط طور پر واپس کرنا شروع کردیا۔ اب بظاہر صورت یہ ہوگئی کہ مسلمانوں کو واپس کردیئے گئے۔ حاشا اللہ بالکل نہیں۔ بلکہ مسلمانوں کی حالت یہ ہوگئی کہ ^ تاکس نہ گوید من و یگرم تو دیگری اے ارض مقدس ! تیرے رب کی قسم یہ صحیح ہے کہ ہم اپنے گناہوں کی پاداش میں پکڑے گئے لیکن تیرا درد آج بھی ہمارے سینوں میں موجود ہے وہ وقت دور نہیں جب ان سب چیرہ دستیوں کے باوجود تیرے جانثار تیرے پر قربان ہو کر زمانے کو دکھا دیں گے کہ مسلم ہیں ہم وطن ہے سارا جہاں ہمارا
Top