Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 101
اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَهُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰۤى١ۙ اُولٰٓئِكَ عَنْهَا مُبْعَدُوْنَۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ سَبَقَتْ : پہلے ٹھہر چکی لَهُمْ : ان کے لیے مِّنَّا : ہماری (طرف) سے الْحُسْنٰٓى : بھلائی اُولٰٓئِكَ : وہ لوگ عَنْهَا : اس سے مُبْعَدُوْنَ : دور رکھے جائیں گے
مگر جن لوگوں کے لیے ہم نے پہلے سے بھلائی کا حکم دے دیا تو وہ یقینا دوزخ سے دور کردیئے گئے
معبود بنائے گئے لوگوں سے جن کا اپنا حصہ اس میں کچھ نہیں دوزخ سے دور ہی رہیں گے : 101۔ آیت 98 سے جو مضمون چلا تھا اس کی تکمیل کرتے وقت صاحب مضمون یعنی اللہ تعالیٰ نے خود وضاحت فرما دی کہ ہم نے جو بیان کیا ہے ” تم اور جن کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو دوزخ کا ایندھن ہو تم اس میں ضرور داخل ہو گے تو ہم خود اس کی وضاحت کرتے ہیں کہ جن کے لئے ہماری طرف سے پہلے سے بھلائی آچکی ہے وہ یقینا اس سے دور ہی رکھے جائیں گے ۔ کیونکہ انہوں نے اپنی عبادت کئے جانے کا تم کو حکم نہیں دیا تھا بلکہ تم نے خود اور تمہارے آباء و اجداد نے وہم پرستی کی بنا پر ان کو معبود بنا لیا اور ان کو حاجت روا اور مشکل کشا سمجھنے لگے اس سلسلہ میں وہ بالکل بےقصور تھے اور قانون الہی ایسا اندھا نہیں ہے کہ وہ بےقصورروں کو عذاب میں مبتلا کر دے وہ خوب جانتا ہے کہ کون عذاب کا مستحق ہے اور کون عذاب سے مستثنی ہے فرمایا ہم اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ انہیں عبادت کیے گیوں میں سے ایسے بھی ہیں جن کی زندگی میں ہی ان کو جنت کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا تھا حالانکہ ان کو معبود جو بنایا گیا تو وہ ان کے مرنے کے ایک مدت بعد بنایا گیا اور ان بچاروں کو اس بات کا علم بھی نہیں ہے ۔ پہلے وہم پرستوں کی طرح موجودہ وہم پرستوں نے جو اس کا مطلب یہ سمجھا ہے کہ جن جن کی عبادت کی گئی خواہ وہ کون ہوں ان سب کو دوزخ میں گرائے جانے کا حکم دیا گیا ہے یہ محض ان کی وہم پرستی کا نتیجہ ہے یا انہوں نے مشرکوں سے کوئی رشوت کھائی ہے تاکہ ان کے لئے جواز کوئی کوئی صورت نکال دیں لیکن کیا ان کی اس طرح کی چالاکی سے قانون الہی تبدیل ہوجائے گا اور وہ لوگوں کو اس کی زد سے بچا لیں گے ؟ نہیں بلکہ ان کو دوہرا عذاب ملے گا ایک خود مشرک ہونے کا اور دوسرا دوسروں کو مشرک بنانے کا اور مشرک ہونے والوں کے کے لئے کچھ تخفیف نہیں ہوگی کہ اللہ تعالیٰ نے توحید الہی کا درس سب انسانوں کے کانوں تک پہنچا دینے کا اپنے قانون میں ایسا بندوبست کردیا ہے کہ ایک بھی ایسا نہیں جس کے کانوں تک توحید کا درس نہ پہنچا ہو ۔
Top