Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 52
اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ وَ قَوْمِهٖ مَا هٰذِهِ التَّمَاثِیْلُ الَّتِیْۤ اَنْتُمْ لَهَا عٰكِفُوْنَ
اِذْ قَالَ : جب اس نے کہا لِاَبِيْهِ : اپنے باپ سے وَقَوْمِهٖ : اور اپنی قوم مَا هٰذِهِ : کیا ہیں یہ التَّمَاثِيْلُ : مورتیاں الَّتِيْٓ : جو کہ اَنْتُمْ : تم لَهَا : ان کے لیے عٰكِفُوْنَ : جمے بیٹھے ہو
جب اس نے اپنے باپ سے اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا تھا یہ کیا مورتیاں ہیں جن کی پوجا پر تم جم کر بیٹھ گئے ہو ؟
ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنے والد اور قوم سے کہا کہ ان تماثیل کی کیا حقیقت ہے ؟ : 52۔ (تماثیل) جمع ہے (تمثال) کی اور (تمثال) صورت کو کہتے ہیں وہ انسان کی ہو یا اور کسی جاندار وبے جان کی ۔ سیدنا ابراہیم (علیہ السلام) کے زمانہ میں آپ کی قوم کے لوگ مختلف گمروہوں میں تقسیم ہوچکے تھے اور ہر گروہ کے لئے الگ الگ معبود اور حاجت روا ومشکل کشا تھے بعض لوگ سورج کی پرستش کرتے اور بعض چاند کی اور ایسے بھی تھے جو ستاروں کی پرستش کرتے تھے اور ان کو اپنا معبود بیان کرتے تھے اور وہ بھی کرتے تھے جنہوں نے انسانوں کی شکل و صورت کے بت بنا رکھے تھے اور وہ اپنے قومی بزرگوں کی یاد میں نت نئے بت گھڑتے اور تراشتے تھے اور پھر انہی کے سامنے سجدہ ریز ہوتے تھے ، ممکن ہے کہ جس طرح بزرگوں اور ولیوں کو حاجت روا اور مشکل کشا جاننے والوں نے ان ولیوں اور بزرگوں کے جس طرح بت تراشے ہوئے تھے باقی لوگ بھی اپنے اپنے معبودوں کی شکلیں اور مورتیں بھی بناتے ہوں کیونکہ ان ساری چیزوں کا تعلق زمانہ کے رواج کے ساتھ ہے اور ہر زمانہ کے اپنے اپنے رواج اور ہر قوم اور گروہ کے اپنے رواج ہیں جس طرح آج کل مسلمانوں کی اکثریت کے رواج میں بتوں کی بجائے قبروں نے لے لی ہے اور اس طرح وہ اپنے اپنے علاقائی بزرگوں اور ولیوں کے مزاروں پر حاضری دینے کو مشکلات کامل تصور کرتے ہیں اور وہاں اس سے زیادہ بڑھ چڑھ کر شرکیہ کام ہوتے ہیں جو دوسری قومیں اپنے بتوں کے لئے کرتی ہیں اور یہ سب کچھ انہی تماثیل میں آتا ہے جس کے متعلق ابراہیم (علیہ السلام) نے اپنی قوم کے لوگوں اور اپنے والد حقیقی سے سوال کیا تھا کہ یہ تماثیل کیا ہیں ؟ جن تماثیل کی تم تعظیم کرتے اور ان پر چلہ کشیاں کرتے اور مراقبے میں بیٹھے ہو اور (ما) اس جگہ سوالیہ ہے تو بھی ایسا سوال جس میں تحقیر کا پہلو نمایاں ہوتا ہے گویا پوچھ رہے ہیں کہ یہ بےحقیقت تماثیل کیا ہیں جن کے لئے تم اس قدر اہتمام کرتے ہو اور یہ بڑے بڑے مندر اور عمارتیں بناتے ہو اور ان کے گرویدہ ہو رہے ہو ۔
Top