Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 69
قُلْنَا یٰنَارُ كُوْنِیْ بَرْدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰۤى اِبْرٰهِیْمَۙ
قُلْنَا : ہم نے حکم دیا يٰنَارُكُوْنِيْ : اے آگ تو ہوجا بَرْدًا : ٹھنڈی وَّسَلٰمًا : اور سلامتی عَلٰٓي : پر اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم
ہمارا حکم ہوا اے آگ ٹھنڈی ہوجا اور ابراہیم (علیہ السلام) کے لیے سلامتی ہی سلامتی
حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے لئے جلائی گئی آگ کو حکم ہوا کہ ٹھنڈی ہوجا : 69۔ خیر وشر کا مالک صرف اور صرف ایک اللہ ہے ۔ شر کو بھی اسی نے پیدا کیا ہے جس نے خیر کو مخلوق بنایا ہے ۔ انسان آزمائش میں ہے اللہ تعالیٰ چاہے تو کسی کو خیر سے آزمائے اور چاہے تو شر سے دونوں طرح کی آزمائشوں کے لئے اس کا قانون کام کر رہا ہے اور جب تک یہ نظام قائم ہے وہ اپنا کام کرتا رہیگا ۔ انبیاء کرام (علیہ السلام) کی دعوت اور ان کی داستانوں سے یہ سبق سکھایا گیا ہے کہ کوئی حالت بھی پیش آئے اس ذات الہ کو نہ بھولو جو طلب کرنا ہے اس سے طلب کرو اور جس شر سے بچنا چاہتے ہو اس سے پناہ مانگو اگر کہیں تمہاری زندگی کا شر سے مقابلہ ہوجائے تو رضائے الہی کی خاطر اپنی جان کی پروانہ کرتے ہوئے خیر کا ساتھ دو اور ذہن میں یہ بات اچھی طرح جما لو کہ اگر زندگی کو اس نے باقی رکھنا ہے تو تمہاری زندگی کو کوئی ختم نہیں کرسکتا اور اگر اس کی طرف سے تمہاری زندگی کا باب ختم ہوچکا ہے تو ساری دنیا مل کر بھی تمہاری زندگی کو بڑھا نہیں سکتی تمہارا مرنا اور جینا صرف اس کی رضا کے لئے ہونا چاہئے دیکھو ہمارے ابراہیم (علیہ السلام) نے یہ سبق یاد رکھا تھا اور اس کا مقابلہ ایک بہت بڑی شر کی طاقت سے ہوگیا اس وقت کی حکومت اور عوام حتی کہ اس کی برادری اور خاندان سب کے سب شر کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے لیکن اس نے اپنے آپ کو اکیلا سمجھنے کے باوجود اپنے رب پر پختہ انحصار کیا اور ہم نے اس کو ایک فرد ہونے کے باوجود پوری ایک امت بنادیا (ان ابراھیم کان امہ) مقابلہ اتنا سخت تھا کہ جب اس دلیر نوجوان نے اپنی قوم کے سارے معبودوں کا صفایا کردیا اور قوم نے اس کو سزا دینے کے لئے ایک مجلس میں بلایا اور بات پوچھی تو اس نے صاف صاف لفظوں میں اپنے صفایا کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے ان کو شرم دلائی کہ تمہارے معبود جب اپنا دفاع نہیں کرسکے تو وہ تمہارا دفاع آخر کیسے کریں گے اور جب وہ اپنی ذات کے لئے مشکل کا حل ہی نہیں نکال سکے اور اپنے حاجت روا نہیں ہوسکے تو وہ تمہاری مشکلات کا حل کیا کریں گے اور تمہاری کیا حاجت روائی کریں گے قوم کے لوگوں کے پاس کوئی جواب نہ تھا تو انہوں نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی اور ابراہیم کے لئے ایک ایسی آگ تیار کی کہ جس سے وہ ہمیشہ کے لئے خاکستر ہو کر رہ جائیں لیکن اس کے مالک حقیقی نے اس آگ کو اس کے لئے گلزار بنا دیا اور اس سے بھی ایک قدم آگے بڑھ کر انکے سارے کئے کرائے کو خاکستر بنا کر چھوڑا اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے رہ گئے اور اس طرح ان کی ساری چالوں کا وبال انہی پر پڑا اور ہمارے ابراہیم (علیہ السلام) کا بال بیکا بھی نہ ہوا ۔ سچ ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ۔
Top