Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 95
وَ حَرٰمٌ عَلٰى قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَاۤ اَنَّهُمْ لَا یَرْجِعُوْنَ
وَحَرٰمٌ : اور حرام عَلٰي قَرْيَةٍ : بستی پر اَهْلَكْنٰهَآ : جسے ہم نے ہلاک کردیا اَنَّهُمْ : کہ وہ لَا يَرْجِعُوْنَ : لوٹ کر نہیں آئیں گے
اور جس آبادی کو ہم نے (ایک بار) ہلاک کردیا تو اس کے لیے ممکن نہیں کہ اس کے لوگ کبھی لوٹنے والے ہوں
ہماری طرف سے جب ہلاکت کا حکم آجائے تو وہ کبھی واپس نہیں ہوتا : 95۔ زیر نظر آیت میں مرنے والوں کے متعلق فیصلہ موت ہو چکنے کے بعد واپس نہ ہونے کا قانون بیان کیا گیا ہے فرمایا جس آبادی کے لئے ہم نے ہلاکت ٹھہرا دی تو اس کے لئے ممکن نہیں کہ اس فیصلہ کو کسی کے لئے روک دیا جائے یا فیصلہ صادر ہو چکنے کے بعد کبھی وہ دوبارہ لوٹایا جاسکے خواہ وہ ایک انسان ہو یا ایک قوم یا ایک بستی یا ایک علاقہ کے ہزاروں اور لاکھوں لوگ ہوں جب وہ ایک بار ہلاک کردیئے گئے تو اب دوبارہ پیدا ہو کر کے یا زندہ کرکے اس دنیا میں نہیں لائے جاسکتے کیونکہ یہ قانون الہی کے خلاف ہے اور یہ بات طے ہے کہ اپنے قانون کے خلاف اللہ تعالیٰ کبھی نہیں کرتا مرنے والوں کو اب قانون کے مطابق زندہ کرکے میدان حشر ہی میں لایا جائے گا جہاں ان کو اس دنیوی زندگی میں کئے گئے اعمال کی جزا ملے گی نئے اعمال کا وقت نہیں دیا جائے گا ۔ اس کی تشریح اس سورت کی آیت 6 میں کی گئی ہے وہاں ایک بار نظر ڈال لیں ۔
Top