Urwatul-Wusqaa - Al-Hajj : 43
وَ قَوْمُ اِبْرٰهِیْمَ وَ قَوْمُ لُوْطٍۙ
وَ : اور قَوْمُ اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم کی قوم وَ : اور قَوْمُ لُوْطٍ : اور قوم لوط
اور قوم ابراہیم اور قوم لوط
قوم ابراہیم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اور قوم لوط نے لوط (علیہ السلام) کو جھٹلایا : 43۔ اور اسی طرح قوم ابراہیم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اور قوم لوط نے لوط (علیہ السلام) کو بھی جھٹلایا تھا اور ان ساری اقوام کا ذکر آپ پیچھے بہت تفصیل سے پڑھ چکے سورة الاعراف اور سورة ہود میں ان کے مفصل بیانات اور ان انبیاء کرام کی دعوتوں کا ذکر گزر چکا ہے ابراہیم (علیہ السلام) کا ذکر بھی اس لئے کیا گیا کہ مکہ کے لوگ اس وقت بھی اپنے آپ کو ابراہیمی کہلاتے تھے حالانکہ آپ کی لائی ہوئی تعلیم کو مکمل طور پر بھلا کر ایک نئی شکل اختیار کرلی گئی تھی تاہم نام وہ لوگ ابراہیم (علیہ السلام) اور اسمعیل (علیہ السلام) ہی کا لیتے تھے اور یہی حال آج تقریبا قوم مسلم کا ہے کہ نام تو نبی اعظم وآخر ﷺ کا لیتے ہیں لیکن کرتے وہی ہیں جو انہوں نے اپنے باپ دادا کو کرتے دیکھا اور ان کی مذہبی فرقہ بندیوں کے نام کے علماء جو ان کی ترجمانی کرنے کے لئے ان کو وہی کچھ کہتے ہیں جو انکو کرتے پاتے ہیں تاکہ وہ خوش ہو کر ان کے پیٹ کا مسئلہ حل کرتے رہیں جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ آج ایک مسلمان دوسرے کو اس نظر سے دیکھتا ہے جس نظر سے وہ ایک یہودی ‘ عیسائی ‘ ہندویا سکھ کو بھی شاید نہ دیکھتا ہو حالانکہ دونوں ہی ایک اللہ ‘ ایک رسول ‘ ایک قرآن کریم ‘ ایک دین اسلام کو ماننے کے دعویدار ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو سمجھنے کی توفیق دے اور اس فرقہ بندی کی لعنت سے بچائے جس کو قرآن کریم نے شرک قرار دیا ہے ۔
Top