Urwatul-Wusqaa - Al-Muminoon : 109
اِنَّهٗ كَانَ فَرِیْقٌ مِّنْ عِبَادِیْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا وَ ارْحَمْنَا وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ
اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا فَرِيْقٌ : ایک گروہ مِّنْ عِبَادِيْ : میرے بندوں کا يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے تھے رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے فَاغْفِرْ لَنَا : سو ہمیں بخشدے وَارْحَمْنَا : اور ہم پر رحم فرما وَاَنْتَ : اور تو خَيْرُ : بہترین الرّٰحِمِيْنَ : رحم کرنے والے
ہمارے بندوں میں سے ایک گروہ تھا جو کہتا تھا خدایا ! ہم ایمان لے آئے پس ہمیں بھی بخش دے اور ہم پر رحم فرما ، تجھ سے بہتر رحم کرنے والا کوئی نہیں
آج میرے ان بندوں کو جزا دیئے جانے کا دن ہے جو مجھ پر سچے دل سے ایمان لائے : 109۔ یہ وہی اللہ کے نیک بندے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو جو کھوں میں ڈالا اور مخالفین ومعاندین کی دکھ دہی کو بخوشی برداشت کیا ‘ اس لئے کہ ان کو رضائے الہی مطلوب تھی ، دنیادار سمجھتے رہے کہ یہ کمزور لوگ ہیں چاہے ان کو جتنا دبا لیا جائے اتنا ہی کم ہے اس لئے انہوں نے ان کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ آج ان کے مخالفین ومعاندین کو مخاطب کرکے کہا جا رہا ہے کہ کل تم جن کا مذاق اڑایا کرتے تھے آج دیکھو میں ان پر کس طرح اپنی نواشات کی بارشک کرتا ہوں اور ظاہر ہے کہ آج ان کی تسلی اس طرح ممکن ہے کہ جہاں ان کو انعام واکرام ہیں وہاں ان کے مخالفین ومعاندین کو انکے لئے کسی پاداش سے بھی دوچار کیا جائے اور یہی تم سے کیا جائے گا ، دنیا میں انہوں نے تمہاری طرف سے دکھ سہے اور اپنی کمزوریوں کی بھی مجھ سے بخشش طلب کی اور آج میں ان کی کمزوریوں سے درگزر کرتے ہوئے ان کے مخالفین ومعاندین کو ان کی آنکھوں کے سامنے ان کے کئے کی سزا دوں گا تاکہ ان کے دلوں کو تسلی ہو اور ان کا پورا پورا حساب بےباک کردیا جائے ۔
Top