Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 175
وَ اِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
وَاِنَّ : اور بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب لَهُوَ : البتہ وہ الْعَزِيْزُ : غالب الرَّحِيْمُ : نہایت مہربان
اور بلاشبہ تیرا رب بڑی قوت والا ، پیار کرنے والا ہے
بلاشبہ آپ کا رب بڑے غلبہ والا اور پیار کرنے والا ہے : 175۔ گزشتہ آیت اور اس آیت کو اس سورت میں پانچویں بار لوٹایا جا رہا ہے اور ہر بار گزرنے والی قوم کے واقعات سے سبق حاصل کرنے کے لئے نبی اعظم وآخر ﷺ کو مخاطب کرکے آپ ﷺ کی امت کو سمجھایا جا رہا ہے کہ گزشتہ قوموں کو ان کے اوقات میں ان کو ہم نے اپنے قانون امہال کے تحت مہلت دی تھی اور آج تم کو بھی دے رہے ہیں پھر گزشتہ قوموں کو جوں جوں مہلت کا وقت گزرتا گیا ہم عذاب میں مبتلا کرتے رہے اس لئے کہ انہوں نے اپنے رسولوں کی لائی ہوئی ہدایت کا مذاق اڑایا اور پھر اڑاتے ہی چلے گئے تا آنکہ ان کی مہلت کا وقت گزر گیا اور یہ مہلت اس لئے دی گئی کہ تیرا رب جہاں عزیز ہے وہاں رحیم بھی ہے اور یہی بات تیری قوم کو بھی سمجھائی جا رہی ہے کہ گزشتہ قوموں سے ہمارا کوئی بیر نہیں تھا بلکہ انکو اسی وقت ہلاک کیا جب وہ ہلاکت کی مستحق ہوگئیں اب اسی رحمت کے باعث تم کو مہلت پر مہلت دی جا رہی ہے اگر فائدہ اٹھاؤ گے تو تمہارا اپنا فائدہ ہوگا ورنہ میرے عزیز ہونے کا ثبوت تم کو بھی پیش کردیا جائے گا ، ہاں ! فرق ہے تو صرف یہ ہے کہ گزشتہ قوموں کے لئے ایک بستی یا چند بستیاں ہوتی تھیں اور ان کو اسی طرح کی تباہی سے دوچار کردیا جاتارہا آپ ﷺ کی امت پوری دنیا میں ہے اس کے لئے مختلف قسم کے عذاب مختلف علاقوں میں سے کر اپنی نشانیوں کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ایک ایسا وقت بھی آئے گا کہ پوری دنیا کو اس میں لپیٹ کر اس کی بساط الٹا دی جائے گی جیسے گزشتہ واقعات رونما ہوئے یہ بھی اپنے وقت پر رونما ہوگا اور بلاریب ہوگا ۔
Top