Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 202
فَیَاْتِیَهُمْ بَغْتَةً وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَۙ
فَيَاْتِيَهُمْ : تو وہ آجائے گا ان پر بَغْتَةً : اچانک وَّهُمْ : اور انہیں لَا يَشْعُرُوْنَ : خبر (بھی) نہ ہوگی
پھر وہ ان پر اچانک آجائے گا اور انہیں خبر بھی نہ ہو گی
ہاں ! عذاب بھی ان پر اچانک آجائے گا ان کو خبر بھی نہ ہوگی : 202۔ بلاشبہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ انسان ایک کام کرتا ہے اور اس کے نتیجہ سے وہ بالکل غافل ہوتا ہے لیکن وہی کام جب وہ کرلیتا ہے اور اس کے نتیجہ کو دیکھتا ہے تو اپنا ہی منہ سر پیٹ کر رہ جاتا ہے لیکن اس وقت جو ہونا ہوتا ہے وہ ہو چکتا ہے اس کی بیسیوں مثالیں انسان اپنی زندگی میں تلاش کرسکتا ہے اور اگر چاہے تو پھر اپنی ہی غلطیوں سے اپنی اصلاح بھی کرسکتا ہے لیکن ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے ، اب غور کرو کہ مکہ والوں نے محمد رسول اللہ ﷺ کو مکہ سے نکالنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا لیکن ان کی سمجھ میں یہ بات نہ آئی کہ جس کو ہم مکہ سے نکال رہے ہیں دراصل یہی ہمارے عذاب کی روک کا باعث ہے یہ کیسے ممکن ہے کہ قوم کے اندر ہی رسول بھی رہے اور قوم کو عذاب ہلاکت میں بھی گرفتار کردیا جائے یعنی سنت اللہ یہی ہے کہ جب کسی قوم کے عذاب ہلاکت کا وقت آتا ہے تو نبی و رسول اس جگہ سے نکال لیا جاتا ہے اور اس کو یہاں بھی ہونا ضروری تھا ، ان لوگوں کا عمل دیکھ کر جس شخصیت کے باعث عذاب الہی سے آج تک بچے چلے آرہے ہیں اپنے مشورہ سے اس کو یہاں سے نکل جانے پر مجبور کردیا اور پھر جب اللہ کا رسول ان سے رخصت ہوگیا تو گویا عذاب الہی ان پر مسلط ہوگیا اور اب لگے ہاتھ جوڑنے اور منتیں سماجتیں کرنے کہ تم تو ہمارے بھائی بند ہو اور ہم قحط سالی میں ایسے پھنسے ہیں کہ یہاں سے صحیح سالم بچ نکلنے کی کوئی صورت ہمیں نظر نہیں آتی اور آپ اس عذاب کے رفع ہونے کی درخواست اپنے رب ذوالجلال والاکرام سے کریں اور اس طرح ہم بھوکوں نہ مر جائیں ، نبی رحمت ﷺ نے انکے لئے دعا بھی فرمائی اور انکی دوا بھی کی کہ ان کو بہت سارا غلہ مفت بطور امداد بھجوا دیا اور اس کے باوجود وہ اپنے کردار سے واپس نہ پھرے اور اس طرح آپ کے رب نے ان کو میدان کارزار میں کھڑا کر کے نہتوں سے ہتھوں والوں کو مروا دیا اور وہ اس طرح قومی عذاب میں مبتلا ہوئے کہ انجام کار ان کو اسلام کی طرف رخ پھیرنا پڑا اور اس طرح بعض نے اس کو دل سے قبول کرلیا لیکن بعض نے دفع الوقتی بھی کی اور اس طرح دونوں کی حالت نے انکی ساری وضاحت کردی۔
Top