Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 204
اَفَبِعَذَابِنَا یَسْتَعْجِلُوْنَ
اَفَبِعَذَابِنَا : کیا پس ہمارے عذاب کو يَسْتَعْجِلُوْنَ : وہ جلدی چاہتے ہیں
کیا یہ لوگ ہمارے عذاب کی جلدی مچاتے ہیں
یہ لوگ تو ہمارے عذاب کیلئے جلدی مچا رہے تھے : 204۔ یہ لپیٹ میں لے لیے جانے والے کون لوگ تھے ؟ فرمایا یہ وہی تو تھے جن کو بڑی جلدی تھی اور آن ہوں نے شورغوغا مچا رکھا تھا اور ہمارے رسو سے عذاب عذاب کے تقاضے جاری تھے کیا اب ان کو پتہ چلا ہے کہ دیکھنا اور سننا دونوں کبھی برابر نہیں ہوتے ، کیا اب بارہ بج چکنے کے بعد ان کو ہوش آیا ہے ہاں ! اب ہماری گرفت کا قلم چل چکا اور ہمارے وعدہ کا وقت آپہنچا اور یہ بات پہلے روز روشن کی طرح واضح ہے کہ ہم نہ وعدہ کا خلاف کرتے ہیں اور نہ ہی ہونے دیتے ہیں اس لئے اب تو انکو اپنے کئے جانے پر صبر ہی کرنا ہے لیکن اگر صبر نہیں کریں گے تو کیا ہوگا یہی کہ چیخیں گے اور چلائیں گے تو یہ بات ہم نے ان کو پہلے ہی واضح کردی تھی کہ ” ہن ہسنی ایں فیر رو ویں گی گھر جا کے جھاٹا کھویں گی ۔ “ اب انکے رونے پیٹنے سے کیا ہوتا ہے ؟ ۔
Top