Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 74
قَالُوْا بَلْ وَجَدْنَاۤ اٰبَآءَنَا كَذٰلِكَ یَفْعَلُوْنَ
قَالُوْا : وہ بولے بَلْ : بلکہ وَجَدْنَآ : ہم نے پایا اٰبَآءَنَا : اپنے باپ دادا كَذٰلِكَ : اسی طرح يَفْعَلُوْنَ : وہ کرتے
انہوں نے جواب دیا البتہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اس طرح (عبادت) کرتے پایا ہے
لوگوں نے کہا کہ ابراہیم ہم تو وہی کچھ کرتے ہیں جو باپ دادا کو کرتے دیکھا ہے : 74۔ سیدنا ابراہیم (علیہ السلام) کے والد اور قوم کے جواب کو بغور دیکھو کہ انہوں نے بھی آپ کے سوال کا جواب دو ٹوک الفاظ میں صاف صاف سنا دیا اور کسی طرح کی جھنجھلاہٹ محسوس نہیں کی کہ ہم تو یہ سب کچھ اس لئے کرتے ہیں کہ ہمارے باپ دادا ایسا ہی کرتے آئے ہیں گویا ان کے پاس اثبات شرک پر نہ کوئی عقلی دلیل موجود تھی اور نہ ہی نقلی اور جو کچھ تھا وہ سراسر اندھی تقلید تھی ۔ آپ ان کے جواب سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آج کے مسلمان مشرکوں اور اس وقت کے کافر مشرکوں میں کتنا واضح فرق ہے جو ہر آدمی کو نظر آرہا ہے آج کا مشرک بیسیوں دلائل گھڑے گا اور خواہ مخواہ بحث و تکرار کی طرف بار بار آئے گا اور سیدھی بات کو سیدھے طریقہ سے کہنے کے لئے کبھی تیار نہیں ہوگا ۔ شاباش ہے ان کافر مشرکوں کے لئے کہ انہوں نے نہیں ماننا تھا نہ مانے لیکن خواہ مخواہ کی بحث و تکرار بھی تو نہیں کی بلکہ صاف صاف کہہ دیا کہ ہم بس وہ کرتے ہیں جو کچھ ہم نے اپنے باپ دادا کو کرتے دیکھا ہے اور یہ کہ ہم اپنے باپ دادا کو تیرے کہنے پر چھوڑنے کے لئے تیار نہیں ۔
Top