Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 88
یَوْمَ لَا یَنْفَعُ مَالٌ وَّ لَا بَنُوْنَۙ
يَوْمَ : جس دن لَا يَنْفَعُ : نہ کام آئے گا مَالٌ : مال وَّلَا : اور نہ بَنُوْنَ : بیٹے
جس دن نہ مال کام آئے گا نہ اولاد
ہمارا قانون یہ ہے کہ قیامت کے روز کوئی بیٹا کسی باپ کے کام نہیں آئے گا : 88۔ ابراہیم (علیہ السلام) کی دعا کی تکمیل کرتے ہوئے اللہ رب ذوالجلال والاکرام نے ارشاف فرمایا اے میرے خلیل ! وہ دن تو ایک ایسا دن ہے کہ ہمارا قانون کے مطابق ہر فرد اپنے کئے کے ساتھ بندھا ہوا ہے اس زوز نہ کوئی باپ اپنے کسی بیٹے کے کام آئے گا اور نہ ہی کوئی بیٹا اپنے باپ کے کام آسکے گا ، تیرے باپ کی بخشش کے لئے لازم تھا کہ وہ شرک سے باز آتا اور تیری بات کو وہ مان جاتا اور ہمارا یہ بھی قانون ہے کہ کسی شخص کو ہم ایمان لانے پر مجبور نہیں کرتے اس لئے ہم اس کو بھی آخر مجبور کیوں کرتے جب کہ قانون کی خلاف ورزی کا ہمارے ہاں کوئی تصور ہی نہیں نہ ہم نے اس کو مجبور کیا اور نہ ہی وہ اپنے اختیار سے جو ہم نے اس کو دیا ہے تیری دعوت پر کبھی مطمئن ہوا ‘ نہ تیری ہجرت سے پہلے جیسا کہ تجھے معلوم ہے اور نہ تیری ہجرت کے بعد جیسا کہ ہم تجھ کو بتا رہے ہیں اس لئے آزر بلاشبہ تیرا باپ ہے لیکن ہم تیرے باپ کی خاطر اپنے قانون میں کوئی ترمیم نہیں کریں گے کیونکہ ہمارے ہاں ترمیم کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا ، مال اور اولاد اگر نفع کی چیز ہے تو اس کا تعلق دنیوی زندگی تک محدود ہے آخرت کی زندگی میں ہمارے قانون (وتقطعت بھم الاسباب) (البقرہ 2 : 166) ” ان کے سارے اسباب ووسائل کا سلسلہ منقطع ہوجائے گا “ کے مطابق کسی شخص کے کام مال اور اولاد نہیں آئے گی اس لئے آپ بھی اپنے باپ کے کام نہیں آسکتے اور ہمارا یہ قانون سارے انسانوں کے لئے ایک طرح کا اور ایک ہی حیثیت کا ہے اللہ تعالیٰ کے قانون میں اس روز بازیاب ہونے والے وہی لوگ ہوں گے جن کا ذکر پہلے کئی مقامات پر کیا جا چکا ہے اور آنے والی آیت میں میں بھی بیان کیا جا رہا ہے ۔
Top