Urwatul-Wusqaa - An-Naml : 78
اِنَّ رَبَّكَ یَقْضِیْ بَیْنَهُمْ بِحُكْمِهٖ١ۚ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْعَلِیْمُۙۚ
اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب يَقْضِيْ : فیصلہ کرتا ہے بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان بِحُكْمِهٖ : اپنے حکم سے وَهُوَ : اور وہ الْعَزِيْزُ : غالب الْعَلِيْمُ : علم والا
(اے پیغمبر اسلام ! ) بلاشبہ آپ کا رب اپنے حکم کے مطابق ان میں فیصلہ کر دے گا اور وہ غلبہ والا علم والا ہے
اے پیغمبر اسلام ! ﷺ ﷺ ان کا فیصلہ تیرے رب کے ذمہ ہے اور وہ یقینا فیصلہ کر دے گا : 78۔ اے پیغمبر اسلام ! ﷺ یہ جس طرح کی باتیں بناتے ہیں انکو بنانے دو ‘ ان کو بار بار اس دنیا میں نہیں بھیجا جانا ہے اور جو جو کچھ وہ کرنا اور کہنا چاہتے ہیں دل کھول کر کہہ اور کرلیں تیرے رب کو فیصلہ کرتے کوئی دیر نہیں لگتی ، بات صرف یہ ہے کہ انکے آخری فیصلہ کے لئے ہم اعلان کرچکے ہیں کہ وہ قیامت کو ہوگا اور ہمارا فیصلہ کبھی بدلا نہیں کرتا کہ انکی ضد کے لئے ابھی ابھی ان کے سامنے لا کھڑا کریں اور یہ بھی کہ ان کو جو چیز اس قدر بعید اور دور نظر آرہی ہے ہم تو اس کو بالکل قریب دیکھ رہے ہیں ‘ کیوں ؟ اس لئے کہ ان کے اس دنیا سے اٹھا لینے کے بعد ان کے لئے تو کوئی دیر نہیں لگے گی کیونکہ ان کو کونسا بار بار اس دنیا میں آنا ہے یہ تو یہاں سے اوجھل ہوئے تو پھر ان کی آنکھ اسی وقت کھلے گی کہ وہ قیامت ان کے سامنے ہوگی ۔ مزید وضاحت کے لئے سورة یونس کی آیت 93 ‘ سورة ہود کی آیت 11 پر بھی ایک نظر ڈال لیں وضاحت وہاں مل جائے گی ۔
Top