Urwatul-Wusqaa - Al-Qasas : 51
وَ لَقَدْ وَصَّلْنَا لَهُمُ الْقَوْلَ لَعَلَّهُمْ یَتَذَكَّرُوْنَؕ
وَلَقَدْ وَصَّلْنَا : اور البتہ ہم نے مسلسل بھیجا لَهُمُ : ان کے لیے الْقَوْلَ : (اپنا) کلام لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَتَذَكَّرُوْنَ : نصیحت پکڑیں
اور ہم اپنا کلام ( قرآن کریم سے قبل بھی) ان لوگوں کے لیے پے درپے بھیجتے رہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں
ہم نے ان کی تفہیم کے لئے پے درپے ان کو چونکانے کی کوشش کی ہے : 51۔ ہم نے تو اس قرآن کریم میں تصریف آیات کے ذریعہ ان کو سمجھانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن سوئے ہوئے کو تو جگایا جاسکتا ہے جاگتے کو آخر کون جگائے جب کہ وہ خود جاگنا ہی نہ چاہئے یہ بات مکہ کے رہنے والوں کی ہے کہ ہم نے ان کو سمجھانے کے لئے کون سی کوشش ہے جو نہیں کی لیکن جب تک وہ خود سمجھنے کی کوشش نہ کریں تو ان کو کیسے سمجھایا جاسکتا ہے ۔ ہدایت تو اسی کو نصیب ہو سکتی ہے جو ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑے اور تعصبات سے دل کو پاک کرکے سچائی کو سیدھی طرح قبول کرنے کے لئے تیار ہو کسی شخص کو مجبور کر کے سنانا اسلام کا حصہ کب ہے ؟
Top