Urwatul-Wusqaa - Al-Qasas : 65
وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ مَا ذَاۤ اَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِیْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن يُنَادِيْهِمْ : وہ پکارے گا انہیں فَيَقُوْلُ : تو فرمائے گا مَاذَآ : کیا اَجَبْتُمُ : تم نے جواب دیا الْمُرْسَلِيْنَ : پیغمبر (جمع)
اور جس روز (اللہ) ان کو پکارے گا اور کہے گا (بتاؤ ) تم نے رسولوں کو کیا جواب دیا تھا ؟
ان سے پوچھا جائے گا کہ ہم نے جو رسول تمہارے پاس بھیجے تھے ان کو تم نے کیا جواب دیا ؟ 65۔ اب اتمام حجت کے لئے ان سب کو خواہ وہ شریک کرنے والے تھے یا شریک ہونے والے ‘ پوجنے والے تھے یا پوجے جانے والے سب سے سوال کیا جائے گا کہ ہمارے رسول تمہارے پاس آئے تھے تو تم نے انکو کیا جواب دیا تھا وہ یہ بات سنیں گے تو گویا ان پر سکتہ طاری ہوجائے گا اور آنکھوں سے دیکھنے کے باوجود کچھ جواب نہ دیں گے اور اس طرح بلاشبہ ان سب کی حالت دیدنی ہوگی اور یہ وہی صورت حال ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ فلاں آدمی رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا اور وہ اس طرح حواس باختہ ہوگیا کہ بولے تو کیا اور کہے تو کیا ‘ کیوں ؟ اس لئے کہ اب انکار تو کر نہیں سکتا اور اقرار کرنا نہیں چاہتا اس لئے اب اس کے طوطے ایسے اڑ گئے کہ دیکھتے کا دیکھتا ہی رہ گیا ۔
Top