Urwatul-Wusqaa - Al-Qasas : 88
وَ لَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ١ۘ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١۫ كُلُّ شَیْءٍ هَالِكٌ اِلَّا وَجْهَهٗ١ؕ لَهُ الْحُكْمُ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ۠   ۧ
وَلَا تَدْعُ : اور نہ پکارو تم مَعَ اللّٰهِ : اللہ کے ساتھ اِلٰهًا : کوئی معبود اٰخَرَ : دوسرا لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّا هُوَ : اس کے سوا كُلُّ شَيْءٍ : ہر چیز هَالِكٌ : فنا ہونے والی اِلَّا : سوا اس کی ذات وَجْهَهٗ : اس کی ذات لَهُ : اسی کے لیے۔ کا الْحُكْمُ : حکم وَ : اور اِلَيْهِ : اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر جاؤگے
اور اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ پکارنا کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، ہرچیز اللہ کی ذات کے سوا فنا ہونے والی ہے ، اس کا حکم (کارفرما) ہے اور اس کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے
اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور ہرچیز کو فنا ہے مگر اللہ ہی کی ذات اس سے مستثنی ہے : 88۔ اب گزشتہ مضمون کی ساری آیتوں کا ایک بار پھر خلاصہ بیان کیا جا رہا ہے تاکہ ایک بات اچھی طرح ذہن نشین ہوجائے ، ایک بات کو کم از کم تین بار دہرانا تو آپ ﷺ کا معمول زندگی تھا ۔ آپ ﷺ کی مجلس میں پہنچ کر اہل مجلس کو سلام بھی پیش کرتے تو تین بار کرتے تاکہ سارے لوگ اس سلام میں شریک ہوجائیں اس لئے اس بات کو جو پہلے کہی گئی پھر دہرائی گئی اور اب تیسری بار کہی جارہی ہے اور اس کا پیرایہ انداز پہلے سے زیادہ مختصر اور زیادہ ذو معنی اور بہت گہرائی میں اتر کر بیان کیا جارہا ہے کہ آپ ﷺ اللہ کے ساتھ کسی اور معبو کو مت پکاریں گویا یہی وہ بات ہے جس سے مشرکین کو اس وقت بھی چڑتھی اور بدقسمتی سے آج کے مشرکوں کو بہت زیادہ چڑ ہے اور یہی بات ہے جس کو اختیار کے طور پر پہلے نمبر پر دہرایا گیا فرمایا جا رہا ہے کہ ” اللہ کے سوا کسی اور معبود کو مت پکارو کیونکہ اس کے سوا بلاشبہ اور کوئی معبود نہیں ہے اللہ رب ذوالجلال والاکرام کے سوا ہرچیز کے لئے فنا ہے اور اس کا حکم کار فرما ہے اور وہی ہے جس کی طرف تم سب کو لوٹ کر جانا ہے ‘ ‘ خواہ کوئی امیر ہے یا غریب ہے ‘ بڑا ہے یا چھوٹا ہے عالم ہے یا جاہل ہے اور پھر فیصلہ کے تمام اختیارات بھی صرف اور صرف اسی کے پاس ہیں اور قیامت کے روز سب کی واپسی بھی اس ذات کی طرف ہے ‘ وہی سب کا مولا و مرجع ہے اور اس کے سوا کوئی نہیں جو اس کا اہل ہو اب اس مضمون پر (سورۃ القصص) کو ختم کیا جا رہا ہے اور انشاء اللہ العزیز اسی سورة پر عروۃ الوثقی کی جلد ششم ختم ہو رہی ہے ۔ فالحمد للہ علی ذلک فنعم المولی ونعم النصیر : عبدالکریم اثری : ٹھٹہ عالیہ جون 1997 ء :
Top