Urwatul-Wusqaa - Al-Ankaboot : 44
خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
خَلَقَ اللّٰهُ : پیدا کیا اللہ نے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
اللہ نے آسمانوں اور زمین کو ایک نظام کے مطابق بنایا ، بلاشبہ اس میں ایمان والوں کے لیے بڑی نشانی ہے
آسمان و زمین کا سارا نظام باقاعدگی سے چلانا ہی دلیل ” عمیق “ ہے : 44۔ تمہارے سر کے اوپر جو کچھ ہے اس پر ذرا عمیق نظر سے نگاہ دوڑاؤ اور غور کرو کہ کیا کچھ ہے جو تمہاری نظریں دیکھ رہی ہیں اور بیشمار ہے جس کو تمہاری آنکھ دیکھ ہی نہیں سکتی پھر تلاش کرو کہ کیا یہ سارا کچھ بغیر کسی خالق کے مخلوق ہوگیا ؟ کیا تمہاری عقل مانتی ہے ؟ اگر نہیں تو پھر بتاؤ کہ یہ سب کچھ کس نے تخلیق کیا ؟ اگر نہیں بتا سکتے تو اچھی طرح کان کھول کر سن لو یہ سب کچھ اس نے بنایا ہے جس کو ہم ” اللہ “ کے نام سے موسوم کرتے ہیں ۔ اچھا ذرا اپنے پاؤں کے نیچے بھی دیکھو کہ کیا ہے ؟ زمین ہے اب اس زمین کے نشیب و فراز پر غور کرو ‘ اس کے پہاڑوں پر دھیان دو ‘ اس کے درمیاؤں اور ندی نالوں کو دیکھو ‘ اس کے اندر جو قوت نمو اللہ نے رکھی ہے اس پر غور کرو اس زمین پر جو کچھ بھی آپ کو نظر آرہا ہے اس کو پیدا کرنے والا کون ہے ؟ ہاں ہاں ! ذرا خوب نگاہ دوڑاؤ اگر کچھ سمجھ میں نہیں آتا تو کان کھول کر سن لو کہ اس کا پیدا کرنے والا بھی وہی ہے جو آسمانوں کا پیدا کرنے والا ہے ، اچھا اس سب کچھ کو پیدا کرکے اس نے ایسے ہی سب کو چھوڑ دیا ہے ؟ اگر نہیں اور یقینا نہیں تو پھر اس نظام کو باقاعدگی کے ساتھ چلانے والا کون ہے ؟ مان لو کہ بالکل وہی جو ان سب چیزوں کا پیدا کرنے والا ہے وہی اس نظام کا چلانے والا بھی ہے جو باقاعدگی کے ساتھ اس اتنے بڑے نظام کو چلا رہا ہے ‘ چلاتا آیا ہے اور چلاتا رہے گا جب تک اس کا چلانا اس کے قانون میں طے ہے پھر غور کرو کہ کیا اس سے بڑی بھی کوئی اور نشانی ہو سکتی لکن ہم میں کتنے ہیں جو اس بڑی نشانی پر غور وفکر کرتے ہیں ‘ ہاں ! وہی غور وفکر کرتے ہیں جن کے دلوں میں ایمان کی رمق موجود ہے اور بلاشبہ جن کے دلوں میں ایمان موجود ہے اگر وہ اس کائنات پر اور اس کائنات کی ہر ایک چیز پر غور کریں گے تو ان کے غور کے طریقہ کا نام آج کل کی زبان میں سائنس ہے معلوم ہوا کہ اس کائنات کی ہرچیز پر غور وفکر کرنے کا نام اگر سائنس ہے تو بلاشبہ ایک ایمان رکھنے والا ہی سچا اور پکا مومن اور آج کی زبان میں سائنس دان ہے پھر سائنس اور اسلام آپس میں مخالف ہوئے یا دونوں لازم وملزوم ہوئے ملائیت کا جواب ” مخالف ہوئے “ اور اسلام و قرآن کا جواب ” لازم وملزوم ہوئے “ بلاشبہ دونوں کا جواب مختلف ہوا۔ اب تمہاری مرضی ہے کہ چاہو تو ملائیت کا جواب صحیح سمجھو اور چاہو تو کتاب وسنت کے جواب کو صحیح مانو ہمارا ایمان تو بلاشبہ کتاب وسنت پر ہے اور اس کو ہم حق سمجھتے ہیں ۔ زیر نظر آیت پر قرآن کریم کا بیسواں پارہ ختم ہو رہا ہے ۔
Top