Urwatul-Wusqaa - Al-Ankaboot : 68
وَ مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا اَوْ كَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهٗ١ؕ اَلَیْسَ فِیْ جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكٰفِرِیْنَ
وَمَنْ : اور کون اَظْلَمُ : بڑا ظالم مِمَّنِ : اس سے جس نے افْتَرٰي : باندھا عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر كَذِبًا : جھوٹ اَوْ كَذَّبَ : یا جھٹلایا اس نے بِالْحَقِّ : حق کو لَمَّا : جب جَآءَهٗ ۭ : وہ آیا اس کے پاس اَلَيْسَ : کیا نہیں فِيْ جَهَنَّمَ : جہنم میں مَثْوًى : ٹھکانہ لِّلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے
اور اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے اور حق کی جب وہ اس کے پاس پہنچ چکا ہے تکذیب کرے کیا کافروں کا ٹھکانا جہنم نہیں ہے ؟ (یقینا جہنم ہی ہے)
اللہ پر جھوٹ باندھنے والوں سے زیادہ ظالم کون ہو سکتا ہے ؟ 68۔ نبی اعظم وآخر محمد رسول اللہ ﷺ نے دعوی نبوت و رسالت کیا ہے تو کس کے حکم سے ؟ ظاہر ہے کہ اللہ رب ذوالجلال والاکرام کے حکم سے لیکن آپ کے اس دعوی کو جن لوگوں نے قبول نہیں کیا اور وہ کسی دلیل سے اسے قبول کرنے کے لئے تیار بھی نہیں تو آخر اس کا علاج کیا ہے ؟ یہی کہ ان سے برملا کہہ دیا جائے کہ نبی کریم ﷺ نے دعوی رسالت کیا ہے اور تم نے اسے جھٹلا دیا ہے اور اب ظاہر ہے کہ اس کے دو ہی مفہوم اور مطلب نکل سکتے ہیں ایک یہ کہ رسول اللہ ﷺ کا دعوی غلط ہے اور وہ اللہ کے نام پر جھوٹ باندھ رہا ہے ۔ بات ایسی ہے اگر رسول اللہ صلی اللہ علہا والہ وسلم کا دعوی غلط ہے تو اس سے بڑھ کر کوئی اور ظالم نہیں ہو سکتا اور اگر اس کا دعوی حقیقت پر مبنی ہے اور تم اسے جھٹلا دیتے تو ظاہر ہے کہ پھر تم سے بڑھ کر اور کوئی ظالم نہیں ہو سکتا اور اس کا تجزیہ کرنے کے بعد نتیجہ یہ نکلے گا کہ تم ہی لوگوں نے کفر کیا ہے اور تم ہی لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہوگا اور حق سے مراد اس جگہ قرآن کریم بھی ہو سکتا ہے اور نبوت و رسالت بھی پھر اگر نبوت و رسالت مراد ہے تو ظاہر ہے کہ اس سے مراد خود نبی کریم ﷺ ہی کی ذات لی جاسکتی ہے اور ان دونوں کو بھی مراد لیا جاسکتا ہے ۔
Top