Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 188
لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَفْرَحُوْنَ بِمَاۤ اَتَوْا وَّ یُحِبُّوْنَ اَنْ یُّحْمَدُوْا بِمَا لَمْ یَفْعَلُوْا فَلَا تَحْسَبَنَّهُمْ بِمَفَازَةٍ مِّنَ الْعَذَابِ١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
لَا تَحْسَبَنَّ
: آپ ہرگز نہ سمجھیں
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَفْرَحُوْنَ
: خوش ہوتے ہیں
بِمَآ
: اس پر جو
اَتَوْا
: انہوں نے کیا
وَّيُحِبُّوْنَ
: اور وہ چاہتے ہیں
اَنْ
: کہ
يُّحْمَدُوْا
: ان کی تعریف کی جائے
بِمَا
: اس پر جو
لَمْ يَفْعَلُوْا
: انہوں نے نہیں کیا
فَلَا
: پس نہ
تَحْسَبَنَّھُمْ
: سمجھیں آپ انہیں
بِمَفَازَةٍ
: رہا شدہ
مِّنَ
: سے
الْعَذَابِ
: عذاب
وَلَھُمْ
: اور ان کے لیے
عَذَابٌ
: عذاب
اَلِيْمٌ
: دردناک
جو لوگ اپنے کرتوتوں پر خوش ہو رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کاموں کے لیے سرا ہے جائیں جو انہوں نے کبھی نہیں کیے تو تم ہرگز یہ نہ سمجھنا کہ وہ عذاب سے بچے رہیں گے ، نہیں ! ان کے لیے رسوا کن عذاب ہے
کچھ لوگ اپنے اس کرتوت پر خوش ہیں کہ کام لوگ کریں اور مدح سرائی ان کی ہو : 343: اس سے مراد یہود بھی ہو سکتے ہیں اور منافق بھی کیونکہ یہ بات ان دونوں گروہوں کی صفات سے ملتی جلتی ہے اور تفہیم یہ مقصود ہے کہ اگر کوئی شخص نیک عمل کرنے کے بعد اس پر مدح وثناء کا انتظار و اہتمام کرے تو نیک عمل کرنے کے بعد اس پر مدح وثناء کا انتظار و اہتمام کرے تو نیک عمل کرنے کے باوجود بھی قواعد شرعیہ کی رو سے یہ مذموم ہے اور یہ ان لوگوں کی صفت ہے جو میٹھا میٹھا ہپ ہپ کرنے کے عادی ہوتے ہیں خواہ وہ کسی قوم سے ہوں۔ جب بھی کہیں کوئی تعریف کی بات ہو خواہ وہ کیسی ہو اس لئے کہ بہت سی ایسی باتیں ہیں جو شرعاً اچھی نہیں لیکن لوگ ان کو اچھا سمجھتے ہیں اور ایسی بھی ہیں کہ وہ شرعاً بہت اچھی ہوتی ہیں لیکن لوگ ان کو اچھا نہیں سمجھتے ۔ لیکن ان لوگوں کا وصف یہ ہے کہ وہ بات جو لوگ اچھی سمجھتے ہیں فی نفسہ وہ اچھی ہو یا بری بہر حال وہ اس میں اپنا نام رکھنے کے عادی ہوتے ہیں اور وہ اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں کہ ہر وہ بات جس کی لوگ تعریف کریں اس میں ہمارا نام پہلے ہونا چاہیے۔ حاصل کلام یہ کہ یہ لوگوں کے منہ سے اپنی تعریف ہی سننے کی خواہش رکھتے ہیں اور جب بھی کوئی کلام کرتے ہیں تو اس میں یہ پہلو ضرور ہوتا ہے کہ وہ اپنے برے کو بھی اچھا کر کے بیان کریں اور دوسروں کے اچھے کا بھی ان کے سامنے ذکر نہ ہو اگر ہو تو کسی برائی کے رنگ ہی میں ہو۔ حضرت ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ اس کا وقع اس طرح ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے یہودیوں کو طلب فرمایا اور ان سے کوئی بات پوچھی۔ یہودیوں نے اصل بات چھپا لی اور کوئی دوسری بات بتائی اور رسول اللہ ﷺ پر ظاہر یہ کیا کہ آپ ﷺ نے جو کچھ دریافت کیا تھا ہم نے وہی بتایا اور اس فعل پر انہوں نے مستحق تعریف بھی بننا چاہا لیکن اپنی جگہ پر وہ اندر ہی اندر خوش تھے کہ ہم نے وہ بات چھپا لی جو رسول اللہ ﷺ نے دریافت فرمائی پھر ابن عباس ؓ نے اس آیت کو تلاوت کیا۔ مطلب یہ ہے کہ وہ غلط بیانی کر کے اس پر اپنی تعریف رسول اللہ ﷺ سے سننا چاہتے تھے۔ اگرچہ ان کو یہ بات نصیب نہ ہوئی اور ہوتی بھی کیسے کہ آپ ﷺ کے رسول تھے اور اس طرح اس واقعہ کو بیان کر کے رسول اللہ ﷺ کی امت کو یہ درس دے دیا گیا کہ وہ بھی اچھے اور برے ، کھوٹے اور کھرے ، صحیح اور غلط میں امتیاز پیدا کریں اس لئے کہ ہر چمکنے والی چیز سونا نہیں ہوتی۔ اس لئے کہ وہ خود بھی ایسی بیماری میں مبتلا نہ ہوں اور دوسروں کی تعریفوں سے بھی خوشامد کے طور پر ان کی تعریفوں کے پل نہ باندھیں بلکہ ہر حال میں حقیقت کا دامن تھا میں۔ اسی طرح کا ایک واقعہ کتب احادیث میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ ” کچھ منافق ایسے تھے کہ فب رسول اللہ ﷺ کسی جہاد پر جاتے تھے وہ پیچھے رہ جاتے تھے اور جہاد میں شامل نہیں ہوتے تھے اور اس طرح اپنے بیٹھ رہنے سے خوش ہوتے تھے لیکن جب نبی اعظم و آخر ﷺ بخیریت واپس تشریف لاتے تو یہ لوگ قسمیں کھا کھا کر معذرت پیش کرتے تھے اور ناکردہ نیکی پر آپ ﷺ کے منہ سے تعریف کے خواستگار ہوتے تھے اور اس پر اس آیت کا نزول ہوا۔ بہر حال آیت کا نزول کچھ بھی ہو۔ آیت کا حکم عام ہے اس صفت کے لوگ اس وقت بھی تھے اور آج بھی ہیں۔ بلکہ کثرت سے ہیں اور کسی شہر ، قصبہ یادہ میں جتنے و ڈیرے اور کھاتے پیتے لوگ ہیں ان میں تو اکثریت ایسے ہی لوگوں کی ہے اور پھر علماء کے طبقہ میں تو یہ بات دن رات دیکھنے میں آتی ہی رہتی ہے کہ وہ اپنے علم کی ڈینگیں مارتے ہیں اور ہم چوں مادیگر سے نیت کی نعرہ بازی ان کی طبیعت ثانیہ ہوجاتی ہے۔ ان کی اس فرحت کا ذکر قرآن کریم میں بہت سے مقامات پر آیا ہے۔ اِنَّہٗ لَفَرِحٌ فَخُوْرٌ (10:11) لَاتَفْر َحْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیْنَ (76:28) وَاْبتَغِ فِیْمَا اَتَاکَ اللّٰہُ الدَّارَ الْاٰ خِرَۃَ وَلَا تَنْسَ نَصِیْبَکَ مِنَ الدُّنْیَا وَاَحْسِنْ کَمَا اَحَسَنَ اللّٰہُ اِلَیْکَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الْمُفِسِدِیْنَ (77:28) حَتّٰی اِذَا کُنْتُمْ فِی الْفُلْکِ وَجَرَیْنَ بِھِمْ بِرِیْحٍ طَیِّبَۃٍ وَفَرِحُوْا بِھَا جَآئَ تْھَا رِیْحٌ عٰصِفٌ (22:10) فَرِحُوْ بِالْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَمَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا فِی الاٰ خِرَۃِ اِلَّا مَتَاعٌ (26:13) بَلْ اَنْتُمْ اَذَقْنَا النَّاسَ مِنَّا رَحْمَۃً فَرِحَ بِھَا (48:46) فَلَمَّا جَآئَ تْھُمْ رُسُلُھُمْ بِالْبَیِنَاتِ فَرِحُوْ بِمَا عِنْدَھُمْ (40:83) کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْھِمْ فَرِحُوْن ِ (83:23) وَفَرَّقُوْ دِیْنَھُمْ وَکَانُوْ شِیَعًا کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْھِمْ فَرِحُوْنَ (32:30) فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُکِّرُوْا بِہٖ فَتَحْنَا عَلَیُھِمْ اَبْوَابَ کُلِّ شَئْیٍ حَتّٰی اِذَا فَرِحُوْا بِمَا اُوْتُوآ (44:6) فَرِحَ الْمُخَلَّفُوْنَ بِمَقُعَدِھِمْ (81:9) اِنْ تُصِبْکَ مُصِیْبَۃٌ یَّقُوْلُوْا قَدْ اَخَذْنَا اَمْرَنَا مِنْ قَبْلُ وَیَتَوَلَّوْ وَھُمْ فَرِحُوْنَ (50:9) ۔ ایسا کیوں ہوتا ہے ؟ اس لئے کہ انہوں نے جو کچھ کیا اللہ سے بےنیاز اور آخرت سے بےفکر ہو کر صرف دنیا کے لئے کیا۔ دنیوی زندگی کو ہی اصل زندگی سمجھ لیا۔ لوگوں کو راہ بتاتے رہے لیکن اپنی راہ گم ہونے کا انہوں نے کبھی نہ سوچا۔ دنیا کی کامیابیوں اور خوشحالیوں ہی کو اپنا مقصد بنایا۔ خدا کی ہستی کے اگر قائل ہوئے بھی تو اس بات کی کبھی فکر نہ کی کہ اس کی رضا کیا ہے اور ہمیں کبھی اس کے حضور جا کر اپنے اعمال کا حساب بھی دینا ہے۔ اپھے آپ کو محض ایک خود مختار وغیرہ ذمہ دار حیوان عاقل و عالم سمجھتے رہے۔ جس کے لئے دنیا کی اس چراگاہ سے تمتع کے سوا اور کوئی کام نہیں ہے۔ وہ جو کچھ کرتے ہیں اس کو خود ہی اچھا سمجھتے ہیں فی نفسہ و کتنا برا کیوں نہ ہو۔ چناچہ ایک جگہ ارشاد الٰہی اس طرح ہے کہ : اَلَّذِیْنَ ضَلَّ سَعْیُھُمْ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ ھُمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّھُمْ یُحْسِنُوْنَ صُنْعًا (الکہف : 104:18) ” یہی لوگ ہیں جن کے سارے کام اکارت گئے اور وہ اپنے کاموں میں سب سے زیادہ نامراد ہوئے ؟ وہ جن کی ساری کوششیں دنیا کی زندگی میں کھوئی گیئں۔ اور اس دھوکے میں پڑے ہیں کہ بڑا اچھا کارخانہ بنا رہے ہیں۔ “ ان کے سارے غلط صحیح کام ان کی نظر میں کیسے اچھے ہوگئے قرآن کریم کہتا ہے کہ ” الشیطٰنُ سول لھم “ شیطان نے ان کے لئے اس روش کو سہل بنا دیا ہے اور پھر شیطان کی اس روش کا ذکر قرآن کریم میں جگہ جگہ کیا گیا۔ آپ کے مطالعہ کے لئے ایک فہرست پیش خدمت ہے قرآن کریم کے ان مقامات کا مطالعہ انشاء اللہ تمہاری آنکھیں کھول دے گا۔ وَیَحْسَبُوْنَ اَنَّھُمْ عَلٰی شَئْیٍ اَ لَا اِنَّھُمْ ھُمُ الْکٰذِبُوْنَ (18:58) زَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَھُمْ فَصَدَّھُمْ عَنِ السَّبِیْلِ فَھُمْ لَا یَھْتَدُوْنَ (4:27) وَزَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَھُمْ فَصَدَّھُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَکَانُوْ مُسْتَبْصِرُوْنَ (38:29) وَزَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطٰنُ مَاکَانُوْا یَعْمَلُوْنَ (43:6) اَفَمَنْ زُیِّنَ لَہٗ سُوْٓئُ عَمَلِہٖ فَرَاٰہُ حَسَنًا (8:38) اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُوْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَۃِ زَیَّنَّا لَھُمْ اَعْمَالَھُمْ فَھُمْ یَعْمَھُوْنَ (4:27) زُیِّنَ لِلَّذِیْنَ کَفَرُوْ مَکْرُھُمْ وَصُدُّوْعَنِ السَّبِیْلِ (33:13) وَکَذٰلِکَ زُیِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوْٓئُ عَمَلِہٖ وَصُدَّعَنِ السَّبِیْلِ (37:40) کَذٰلِکَ زُیِّنَ لِلْکٰفِرِیْنَ مَاکَانُوْ یَعْمَلُوْنَ (122:13) وَاِخْوَانُھُمْ یَمُدُّوْنَ ھُمْ فِی الْغَیِّ ثَُمَّ لَا یُقْصِرُوْنَ (202:7) قَالَ قَائِلٌمِّنْھُمْ اِنّی کَانَ لِیْ قَرِیْنٌ یَقُوْلُ ئَ اِنِّکَ لَمِنَ الْمُصِّدِّقِیْنَ (82:37) تَاللّٰہِ لَقَدْ اَرْسَلْنَا اِلٰی اُمَمٍ مِّنْ قَبْلِکَ فَزَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطٰنُ اَعْمَالَھُمْ فَھُوَ وَلِیُّھُم عَذَابٌاَلِیْمٌ (16:63) وَمَنْ یَّکُنِ الشَّیْطٰنُ لَہٗ قَرَیْناً فَسَآئَ قَرِیْناً (4:38) قاَلَ قَرَیْنُہٗ رَبََّنَا مَآ اَطْغَیْتُہٗ وَلَکِنْ کَانَ فِیْ ضَلٰلٍ بَعِیْدٍ (50:27) وَقَیَّضْنَا لَہُمْ قُرَنَآئَ فَزَیَّنُوْا لَہُمْ مَّا بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْ (41:25) وَحَقَّ عَلَیْہِمُ الْقَوْلُ فِیْٓ اُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِّنْ قَبْلِہِمْ مِّنَ الْجِنِّ وَالْاِِنْسِ اِِنَّہُمْ کَانُوْا خٰسِرِیْنَ (الانعام 6:27) یُوْحِیْ بَعْضُھُمْ اِلٰی بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُوْرًا (6:112) اِنَّاجَعَلْنَا الشَّیْطٰنَ اَوْلِیَآئَ لِلّلَذِیْنَ لَا یُوْمِنُوْنَ (7:27) اِنَّھُمُ اتَّخَذُوا الشَّیَاطَیْنَ اَوْلِیَآئَ مَنْ دُوْنِ اللہِ وَیَحْسَبُوْنَ اَنَّھُم مُھْتَدُوْنَ (7:30) وَمَنْ یَّعْشُ عَنْ ذِکْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَیِّضْ لَہٗ شَیْطٰنًا فَہُوَ لَہٗ قَرِیْنٌ (43:36) وَیَجْعَلُوْنَ لِلہِ مَا یَکْرَھُوْنَ وََتَصِفُ اَلْسِنَتُھُمُ الْیَوْمَ اَذْ ظَّلَمْتُمْ اَنَّکُمْ فَی الْعَذَابِ مُشْتَرِکُوْنَ (43:39) وَیَجْعَلُوْنَ لِلہِ مَا یَکْرَھُوْنَ وَتَصِفُ اَلْسِنَتُھُمُ الْکَذِبَ اِنْ لَھُمُ الْحُسْنی لَا جَرَمَ اَنَّ لَھُمُ النَّارَ وَ اَنَّھُمْ مُّفْرَطُوْنَ (16:62) یَحْلِفُوْنَ بِاللِ لَکُمْ لِیُرْضُوْکُمْ وَ اللہُ وَرِسُوْلُہٗ اَحَقُّ اَنْ یُّرْضُوْہُ اِنْ کَانُوْا مُؤمِنِیْنَ (9:62) یَحْلِفُوْنَ لَکُمْ لِتَرْضَوْا عَنْھُمْ فَاِنْ تَرْضَوْا عَنْھُمْ فَاِنَّ اللہَ لِا یَرْضٰی عَنِ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ (9:96) یَحْلِفُوْنَ بِاللہِ اِنْ اَرَدِنَا اِلَّا اِحْسِاناً وَّتَوْفِقْیاً (4:26) وَلِیَحْلَفَنَّ اِنْ اَرَدْنَا اِلَّا الْحُسْنٰی وَاللہُ یَشْھَدُ اَنَّھُمْ لَکٰذِبُوْنَ (9:107) اِنَّھُمْ اَلْفُوْ اٰبَآئَ ھُمْ ضَّآلِّیْنَ فَھُمْ عَلٰی اٰثَارِھِمْ یُھْرَعُوْنَ (37:69:70) دنیا ہی کے ہو کر رہ جانے والے رسوا کن عذاب میں پھنس کر رہ جائیں گے : 344: ذرا غور کرو کہ کتنی ہی زندگیاں ہیں جن کا ہر لمحہ طرح طرح کو کوششوں میں بسر ہوتا ہے لیکن ان کی کوئی کوشش بھی کامیاب نہیں ہوتی اور جب پردہ غفلت ہٹتا ہے تو صاف دیکھ لیتے ہیں کہ جدوجہد کی ساری زندگی رائیگاں گئی ! وہ ہمیشہ اس دھوکے میں رہتے ہیں کہ ہم نے فلاں بنائی اور فلاں فلاں کام میں کامیابی حاصل کرلی اور فلاں کارخانہ لگا لیا حالانکہ بنتا ونتا کچھ بھی نہیں بلکہ سر تا سر بگڑتا ہی جاتا ہے دنیا کی چند روز زندگی بلحاظ دنیا اچھی بین گزر گئی اور آخرت میں ناکامی کا سامنا گزرے دنوں پر پانی پھیر دے گا اور ان سے کہا جاے گا کہ تم کو معلوم ہے کہ تم نے صرف اتنے ہی پر اکتفا نہ کیا کہ جو چیز حق نہ تھی اس کی تم نے پیروی کی بلکہ تم اس غیر حق پر ایسے مگن رہے کہ جب حق تمہارے سامنے پیش کیا گیا تو تم نے اس کی طرف التفات نہ کیا اور الٹے اپنی باطل پرستی پر اتراتے رہے۔ چناچہ ایک جگہ ارشاد الٰہی اس طرح ہے : ذلِکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَفْوَحُوْنَ فَی الْاَرْضِ بِغیْرِ الْحَقِّ وَبِمَا کُنْتُمْ تُمْرَحُوْنَ ۔ (المؤمن : 40:75) ” ان سے کہا جائے گا کہ تمہارا یہ انجام اس لئے ہوا کہ تم زمین میں غیر حق پر مگن تھے اور پھر اس پر اتراتے تھے۔ “
Top