Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 198
لٰكِنِ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا نُزُلًا مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ١ؕ وَ مَا عِنْدَ اللّٰهِ خَیْرٌ لِّلْاَبْرَارِ
لٰكِنِ : لیکن الَّذِيْنَ : جو لوگ اتَّقَوْا : ڈرتے رہے رَبَّھُمْ : اپنا رب لَھُمْ : ان کے لیے جَنّٰتٌ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ : سے تَحْتِھَا : ان کے نیچے الْاَنْھٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْھَا : اس میں نُزُلًا : مہمانی مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ : سے اللہ کے پاس وَمَا : اور جو عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے پاس خَيْرٌ : بہتر لِّلْاَبْرَارِ : نیک لوگوں کے لیے
لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے ہیں ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ہمیشہ ہمیشہ اسی حالت میں رہیں گے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ نیک کرداروں کے لیے ہے جو اچھائی اور خوبی کے سوا کچھ نہیں
جو لوگ نیک کردار ہوئے وہ ابدی باغات اور ان کی نعمتوں میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے : 361: اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ قانون سعادت و شقاوت کے مطابق جس کسی کو راہ کامیابی ملنے والی ہے اس کا دل اسلام کے لیے کھل جاتا ہے اور نیک کردار ہوجاتا ہے اور برائی سے دور بھاگتا ہے اور اس کا دل نیکی پر جم جاتا ہے۔ اب جو بات بھی اس کو اچھی معلوم ہوگی وہ اس کی طرف لپک جائے گا اور جو راہ برائی کی ہوئی اس کے قریب بھی نہیں جائے گا۔ ہاں ! اگر ایسا ہوگیا اور اللہ نے اس کو برائیوں سے بچالیا تو وہ یقینا کامیاب و کامران ہوگیا۔ چناچہ ارشاد الٰہی ہے کہ : ” ان لوگوں کے لیے جنہوں نے اللہ کی سیدھی راہ پر قدم اٹھایا ان کے پروردگار کے حضور سلامتی و عافیت کا گھر ہے اور جو کچھ ان کے نیک عمل رہے ہیں ان کی وجہ سے وہ ان کا رفیق و مددگار ہے۔ “ (الانعام : 128:6) ایک جگہ ارشاد فرمایا : ” ہمیشگی کی جنت جس کا اپنے بندوں سے خدائے رحمن نے وعدہ کر رکھا ہے اور وہ وعدہ ایک غیبی بات کا ہے جسے وہ اس زندگی میں محسوس نہیں کرسکتے مگر یقینا اس کا وعدہ اس ایسا ہے جیسے ایک بات وقوع میں آگئی ہو۔ پھر اس زندگی میں کوئی ناشائستہ بات ان کے کانوں میں نہیں پڑے گی جو کچھ سنیں گے وہ سلامتی کی صدا ہوگی۔ وہاں صبح و شام ان کا رزق ان کے لیے برابر مہیا ہوگا۔ سو دیکھو یہ جنت ہے جس کا ہم اسے وارث کردیتے ہیں جو ہمارے بندوں میں متقی ہوتا ہے۔ “ (مریم : 62 , 61:19) یہی بات اس جگہ ارشاد فرمائی جا رہی ہے کہ ” جو لوگ اپنے رب سے ڈرے اور پرہیزگاری کی راہ اختیار کی تو ان کے لیے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور وہ ہمیشہ ہمیشہ اس حالت میں رہیں گے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ نیک کرداروں کے لیے ہے جو اچھائی اور خوبی کے سوا کچھ نہیں جانتے۔ “
Top