Urwatul-Wusqaa - Al-Ahzaab : 54
اِنْ تُبْدُوْا شَیْئًا اَوْ تُخْفُوْهُ فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمًا
اِنْ تُبْدُوْا : اگر تم ظاہر کرو شَيْئًا : کوئی بات اَوْ تُخْفُوْهُ : یا اسے چھپاؤ فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ كَانَ : ہے بِكُلِّ شَيْءٍ : ہر شے عَلِيْمًا : جاننے والا
اگر تم کوئی بات ظاہر کرو یا اس کو چھپاؤ تو بلاشبہ اللہ ہرچیز کو اچھی طرح جانتا ہے (کوئی بات اس کے علم سے باہر نہیں)
تم ایک چیز کو چھپائو یا ظاہر کرو اللہ تعالیٰ تو ہر حال میں جاننے والا ہے 54 ۔ روحانی بیماریاں جسمانی بیماریوں سے زیادہ مہلک اور خطرناک ہوتی ہیں لیکن جسمانی بیماریوں کا پتہ چل جاتا ہے اور روحانی بیماریوں کا پتہ ہی نہیں چلتا اور اسی طرح ان کا علاج بھی نہایت مشکل ہوتا ہے۔ جو لوگ دل کے اندر بات کو چھپائے رکھنے کے عادی ہوتے ہیں بلا شبہ وہ روحانی بیمار ہی ہوتے ہیں ، فرمایا : ایک چیز کو تم ظاہر کرو یا چھپا کر رکھو اللہ کے کے نزدیک تو دونوں صورتوں میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ وہ ہر ایک بات کو اور ہر ایک چیز کو یکساں جانتا اور ایک ہی طرح سے علم رکھتا ہے اگر تم نبی کریم ﷺ کے ساتھ یا آپ ﷺ کی ازواج مطہرات کے ساتھ یا اہل بیت اور اہل کساء کے ساتھ کسی سے بھی کسی طرح کا بغض دل میں چھپائو گے تو اس طرح تم نبی کریم ﷺ ، آپ ﷺ کی ازواج مطہرات یا اہل بیت واہل کساء کا کچھ نہیں بگاڑو گے بلکہ جو کچھ نقصان ہوگا وہ تمہارا اپنا ہی ہوگا۔
Top