Urwatul-Wusqaa - Faatir : 16
اِنْ یَّشَاْ یُذْهِبْكُمْ وَ یَاْتِ بِخَلْقٍ جَدِیْدٍۚ
اِنْ يَّشَاْ : اگر وہ چاہے يُذْهِبْكُمْ : تمہیں لے جائے وَيَاْتِ : اور لے آئے وہ بِخَلْقٍ جَدِيْدٍ : نئی خلقت
اگر وہ چاہے تو تم سب کو نیست و نابود کر دے اور ایک نئی مخلوق لے آئے
وہ چاہے تو تم سب کو جائے اور تمہاری جگہ نئی مخلوق لا کر بسادے 16 ۔ یہ کوئی ایسی بات نہیں جس کا سمجھنا انسان کے لئے ذرا بھی مشکل ہو کیونکہ یہ لانے اور لے جانا کا قانون پہلے ہی اپنا کام کررہا ہے اور مشیت الٰہی کے فیصلہ کے مطابق یہ آنا جانا بدستور چل رہا ہے اور جب تک اللہ نے چاہا چلتا رہے گا۔ غور کرو کہ تمہاری عمر کتنی ہے ؟ فرض کیا کہ تیس سال تو تم ان تیس سالوں سے پہلے کہاں تھے ؟ پھر دیکھو کہ اس وقت اس تیس سال کی زندگی میں تم کتنے مکانوں ، زمینوں ، کارخانوں ، فیکٹریوں اور اسی طرح کی بیشمار دوسری چیزوں کے مالک ٹھہرے لیکن کبھی غور کیا تم نے کہ تیس سال پہلے یہ چیزیں کس کی ملکیت میں تھیں ؟ پھر تمہاری ملکیت میں کیسے آگئیں ؟ بالکل اسی طرح زیادہ سے زیادہ چندمزید سالوں کے بعد تمہاری یہ ملکیت یقینا بدل جائے گی ، چیزیں رہیں گی لیکن ان کے مالک تمہارے سوا کچھ اور ہی لوگ ہوں گے جس طرح تم ایک جدید پیدائش اور جدید مالک ہوئے اسی طرح ان چیزوں کے جدید مالک آجائیں گے اور گزشتہ قوموں کا ذکر تم نے پڑھا اگر اللہ چاہے تو پوری قوم کی قوم کی یہ ملکیت بدل دی جاسکتی ہے اور بدلتی رہی ہے اس لئے وہ چاہے تو تم سب کو ایک بار اپنے ہاں بلا لے اور سارا کنٹرول دوسرے ہاتھوں میں دے دے۔
Top