Urwatul-Wusqaa - Faatir : 21
وَ لَا الظِّلُّ وَ لَا الْحَرُوْرُۚ
وَلَا الظِّلُّ : اور نہ سایہ وَلَا الْحَرُوْرُ : اور نہ جھلستی ہوا
اور نہ (ٹھنڈا) سایہ اور (گرم) لو (برابر ہوتی ہیں)
اور دیکھ لو کہ سایہ اور دھوپ بھی کبھی برابر نہیں ہوسکتے 21 ۔ بلا شبہ سایہ یعنی ثواب اور عتاب بھی دونوں کبھی برابر نہیں ہوسکتے۔ تیز دھوپ کو نبی کریم ﷺ نے بھی جہنم سے تعبیر کیا ہے اور اس جگہ مراد بہرحال دو مخالف چیزوں سے ہے اگرچہ سایہ اپنی افادیثت رکھتا ہے اور دھوپ بھی ایک اپنا مقام رکھتی ہے تاہم سایہ اور دھوپ ایک دوسرے کے مخالف ہیں اس لئے دو مخالف چیزوں کی تفہیم کے لئے ان کو بیان کردیا گیا ہے اس لئے اگر دونوں کو الگ الگ کریں وت چاہے دونوں ہی مفید ہوں اور چاہے دونوں مضر پڑیں یہ افادہ اپنی جگہ پر ہے اس جگہ دو مخالف چیزوں کے لئے بولا گیا ہے اور یہی مفہوم مراد ہے۔
Top