Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 55
اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فٰكِهُوْنَۚ
اِنَّ : بیشک اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ : اہل جنت الْيَوْمَ : آج فِيْ شُغُلٍ : ایک شغل میں فٰكِهُوْنَ : باتیں (خوش طبعی کرتے)
بلاشبہ اہل جنت اس روز مزے کی زندگی میں ہوں گے
جنت میں داخل ہونے والے میووں میں خوش ہوں گے : 55۔ (شغل) وہی چیز ہے جو انسان کو کسی حالت میں مشغول کردیتی ہے فرمایا جا رہا ہے کہ جنت کی اجازت ملنے والوں کو اتنی خوشی ہوگی کہ وہ جنت کے میووں سے مشغول ہوجائیں گے اور یہ میوے اور پھل ان کی چاہت کے مطابق ہوں گے اور اس وقت کسی کی کیا چاہت ہوگی اس وقت اس کے متعلق جو کہا جائے گا وہ بطور تفہیم یا بطور عقل وفہم ہی کہا جائے گا اور یہ بھی کہ اس خوشی کے عالم میں عین ممکن ہے کہ سب سے پہلے انسان ان لوگوں کی طرف نظر پھراتا ہے جو اس کے جاننے والوں اور رشتہ داروں میں سے ہوں گے کیونکہ ایسی حالت میں یہ خوشی بھی ساری خوشیوں سے بڑھ کر ہے کہ بعض اوقات کسی عزیز کے پاس ہونے کی خبر ہی اس کی خوشی کی سب بڑی چیز ہوتی ہے اور اس سے اس کی تکان دور ہوجاتی ہے اور اس سے اس کی بھوک وپیاس بجھ جاتی ہے بہرحال اہل جنت اس وقت جنت کے اندر اپنی مطلوبہ چیزوں اور اپنے مطلوب پھلوں اور میووں میں مشغول ہوں گے اور ان کی اس مصروفیت میں کوئی لغو بات نہیں ہوگی ۔
Top