Bayan-ul-Quran - Al-Baqara : 148
قُلْ یُحْیِیْهَا الَّذِیْۤ اَنْشَاَهَاۤ اَوَّلَ مَرَّةٍ١ؕ وَ هُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِیْمُۙ
قُلْ : فرما دیں يُحْيِيْهَا : اسے زندہ کرے گا الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَنْشَاَهَآ : اسے پیدا کیا اَوَّلَ مَرَّةٍ ۭ : پہلی بار وَهُوَ : اور وہ بِكُلِّ : ہر طرح خَلْقٍ : پیدا کرنا عَلِيْمُۨ : جاننے والا
آپ فرما دیجئے کہ انہیں وہی زندہ فرمائے گا جس نے انہیں پہلی مرتبہ پیدا فرمایا اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے
2:۔ ابن جریر (رح) وابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ عبداللہ بن ابی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اس کے ہاتھ میں ایک بوسیدہ ہڈی تھی اس نے اس کو اپنے ہاتھ سے توڑا پھر کہا اے محمد ﷺ اس کو اللہ تعالیٰ کیسے زندہ کرے گا اس حال میں کہ وہ بوسیدہ ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (اللہ تعالیٰ اس کو دوبارہ زندہ کرے گا) اور تجھ کو موت دے گا پھر تجھ کو جہنم میں داخل کرے گا اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” قل یحییھا الذی انشاھا اول مرۃ، وھو بکل خلق علیم “ (آپ فرمادیجئے کہ ان کو وہی زندہ کرے گا جس نے پہلی بار ان کو زندگی عطا کی اور وہ سب طرح پیدا کرنا خوب جانتا ہے ) بروز قیامت دوبارہ زندہ ہونا : 3:۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ابی بن خلف نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اس کے ہاتھ میں بوسیدہ ہڈی تھی اس نے اپنے ہاتھ سے اس کو توڑا پھر کہا اے محمد ﷺ اللہ تعالیٰ اس کو کیسے زندہ کرے گا اس حال میں کہ وہ بوسیدہ ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اسے دوبارہ زندہ کرے گا اور تجھ کو موت دے گا، اور تجھ کو جہنم میں داخل کرے گا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ (آیت) ” قل یحییھا الذی انشاھا اول مرۃ، وھو بکل خلق علیم “ 4:۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ابی بن خلف جمحی رسول اللہ ﷺ کے پاس بوسیدہ ہڈی لے کر آیا اور کہا اے محمد ﷺ کیا تو ہم کو وعدہ دیتا ہے کہ جب ہماری ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں گی اور چورا چورا ہوجائیں گی تو اللہ تعالیٰ ہم کو نئے سرے سے پیدا کرے گا پھر اس نے ہڈی کے ٹکڑے ٹکڑے کئے اور اس کو ہوا میں بکھیردیا اور کہنے لگا، اے محمد ﷺ اس کو کیسے زندہ کرے گا ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہاں ! اللہ تعالیٰ تجھ کو بھی موت دے گا پھر تجھے زندہ کرے گا پھر تجھ کو جہنم میں ڈالے گا اور رسول اللہ ﷺ پر یہ (آیت) نازل ہوئی ” وضرب لنا مثلا ونسی خلقہ “ اور ہمارے لئے اس نے ایک عجیب مضمون بیان کیا اور اپنی اصل خلقت کو بھول گیا۔ 5:۔ سعید بن منصور وابن المنذر (رح) و بیہقی (رح) نے البعث میں ابو مالک (رح) سے روایت کیا کہ ابی بن خلف ایک بوسیدہ ہڈی لے کر آیا اس نے نبی کریم ﷺ کے سامنے اس کو توڑنا شروع کیا اور کہا کون اس ہڈی کو زندہ کرے گا جبکہ وہ بوسیدہ ہوچکی ہوگی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ، (آیت) ” اولم یرالانسان اناخلقنہ من نطفۃ فاذا ھو خصیم مبین، وھو بکل شیء علیم “ 6:۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ آیت ابوجہل بن ہشام کے بارے میں نازل ہوئی جو ایک بوسیدہ ہڈی نبی اکرم ﷺ کے پاس لے کر آیا پھر اس کو ہوا میں بکھیر کر کہنے لگا ان ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا اس حال میں کہ وہ بوسیدہ ہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے محمد ﷺ (آیت) ” قل یحییھا الذی انشاھا اول مرۃ، وھو بکل خلق علیم “ 7:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) ابن ابی حاتم (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وضرب لنا مثلا “ کہ ابی بن خلف ایک ہڈی لے کر آیا اور کہا اے محمد ﷺ کیا تو ہم کو وعدہ دیتا ہے کہ جب ہم مرجائیں گے اور اس بوسیدہ ہڈی کی طرح ہوجائیں گے جو میرے ہاتھ میں ہے پھر اس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے کہنے لگا کون اس کو زندہ کرے گا ؟ جب ہم اس طرح ہوجائیں گے۔ 8:۔ عبدالرزاق (رح) وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وضرب لنا مثلا “ ابی بن خلف کے بارے میں نازل ہوئی جو ایک بوسیدہ ہڈی لے کر آیا پھر اس نے اس کو ہوا میں اڑانے لگا اور کہا اللہ تعالیٰ کیسے اس کو زندہ کریں گے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! اللہ تعالیٰ اس کو زندہ کرے گا اور تجھے آگ میں داخل کرے گا۔ 9:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” اولم یرالانسان اناخلقنہ من نطفۃ “ ابی بن خلف کے بارے میں نازل ہوئی جو ایک ہڈی لے کر آیا جو بوسیدہ ہوچکی تھی پھر اس کو اپنی انگلیوں کے درمیان ٹکڑے ٹکڑے کرنا شروع کیا اور کہنے لگا اے محمد ! ﷺ تو یہ بیان کرتا ہے کہ عنقریب اس کو زندہ کیا جائے گا بوسیدہ ہوجانے کے بعد ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہاں ! اللہ تعالیٰ اس کو موت عطا کرے گا، پھر اس کو زندہ کرے گا، پھر اس کو آگ میں داخل کردے گا۔ 10:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ ابی بن خلف نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور اس کے ہاتھ میں بوسیدہ ہڈی تھی اور کہا اے محمد ﷺ اللہ تعالیٰ اس کو کیسے زندہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (آیت) ” وضرب لنا مثلاونسی خلقہ “ تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا اللہ تعالیٰ نے اس کو پیدا فرمایا جبکہ دوبارہ پیدا کرنے سے یہ زیادہ عجیب جبکہ ایسا ہوچکا ہے۔ 11:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے عروہ بن زبیر (رح) سے روایت کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ پر یہ نازل فرمایا کہ لوگوں کے اعمال کا حساب ہوگا اور قیامت دن اٹھائے جائیں گے تو لوگوں نے اس کا سخت انکار کیا ابی بن خلف ایک ہڈی لے کر آیا جو بوسیدہ ہوچکی تھی اس کو ٹکڑے ٹکڑے کیا اور اس کو ہوا میں بکھیر دیا پھر کہا اے محمد ! جب ہماری ہڈیاں بوسیدہ ہوں گی کیا ہم نئی پیدائش میں اٹھائے جائیں گے رسول اللہ ﷺ کو منہ پر جھٹلانے اور اذیت دینے کی وجہ سے آپ کے چہرہ مبارک پر سخت غصہ کے آثار پائے گئے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول اللہ ﷺ پر (یہ آیت) نازل فرمائی (آیت) ” قل یحییھا الذی انشاھا اول مرۃ “ (فرما دیجئے اس کو وہی ذات زندہ کرے گی جس نے اس کو پہلی مرتبہ پیدا کیا۔ 12:۔ عبد بن حمید وابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” الذی جعل لکم من الشجر الاخضر نارا “ (وہی ذات ہے جس نے تمہارے لئے سبزہ میں آگ کو بنایا) یعنی جس ذات نے اس درخت میں سے آگ کو نکالا تو اس پر قادر ہے کہ اس کو زندہ کرے۔ (آیت) ” اولیس الذی خلق السموت والارض بقدر “ (کیا وہ ذات قادر ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا) فرمایا یہ اللہ تعالیٰ کے اس قول کی طرح ہے (آیت) ” انما امرہ اذا اراد شیئا ان یقول لہ کن فیکون “ (وہ جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو بس اس کا معمول یہ ہے کہ وہ اس سے کہہ دیتا ہے تو وہ فورا ہوجاتا ہے پھر فرمایا کلام میں اس سے زیادہ آسان اور خفیف کوئی کلام نہیں اسی لئے اللہ تعالیٰ نے اس طرح حکم فرمایا :
Top