Urwatul-Wusqaa - Az-Zumar : 30
اِنَّكَ مَیِّتٌ وَّ اِنَّهُمْ مَّیِّتُوْنَ٘
اِنَّكَ : بیشک تم مَيِّتٌ : مرنے والے وَّاِنَّهُمْ : ار بیشک وہ مَّيِّتُوْنَ : مرنے والے
بلاشبہ آپ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے
اے پیغمبر اسلام ! آپ کو بھی مرنا ہے اور ان لوگوں کو بھی 30۔ اے پیغمبر اسلام ! آپ جو بات ان کو تفہیم کرا رہے ہیں یہ لوگ اس کو سمجھنے کے لیے تیار ہی نہیں۔ آپ ان کو ایک صاف اور سیدھی بات کی دعوت دیتے ہیں ، ان کو مثالیں دے کر سمجھاتے ہیں اور یہ لوگ ہیں کہ اپنی ہٹ دھرمی پر بدستور قائم ہیں اور آپ کی بات کو بزور رد کر رہے ہیں اور اس کھلی صداقت کو دبانے کے لیے تمہارے درپے آزار ہیں معلوم ہے کہ ایسا کیوں ہے ؟ اس لیے کہ یہ محاورہ بالکل صحیح ہے کہ لاتوں کے بھوت باتون سے نہیں مانتے۔ آپ ان کو باتوں ہی باتوں میں سمجھانا چاہتے ہیں اور اس طرح کی باتوں پر وہ کان دھرنے کے نہیں ہیں ۔ اب آپ ان کی طرف سے بےغم ہوجائیں بلاشبہ آپ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی ہم نے جو مہلت دے دی ہے وہ بہرحال گزر جائے گی اور جب آپ اور یہ ہمارے پاس پہنچ جائیں گے تم ان کا انجام دیکھو گے کہ کیا ہوا اور یہ بھی تمہارے انعام واکرام کو اپنے آنکھوں سے دیکھ لیں گے اگرچہ اس سے ان کو کچھ فائدہ نہیں ہوگا تا ہم حالات ان سے پوشیدہ نہیں رہیں گے۔ یہ لوگ تو یہ آس لگائے بیٹھے ہیں کہ کل آپ مرجائیں گے تو آپ کی اس تحریک کو آگے بڑھانے والا کوئی نہیں ہوگا۔ یہ ان کی خام خیالی ہے اللہ تعالیٰ کی چلائی ہوئی تحریک کو کون روک سکتا ہے اور رہے یہ لوگ اور ان کی اولادیں تو یہ سب کچھ ہوا ہوجائے گا ، نہ ان کا نام ہوگا اور نہ ان کی اولادوں کا۔ آپ بھی اگرچہ نفس نفیس نہیں ہوں گے تا ہم آپ کے نام کو باقی رکھنا باقی رہنے والے کا کام ہے اور مرنے والے اس حقیقت کو نہیں سمجھتے۔
Top