Urwatul-Wusqaa - An-Nisaa : 138
بَشِّرِ الْمُنٰفِقِیْنَ بِاَنَّ لَهُمْ عَذَابًا اَلِیْمَاۙ
بَشِّرِ : خوشخبری دیں الْمُنٰفِقِيْنَ : منافق (جمع) بِاَنَّ : کہ لَھُمْ : ان کے لیے عَذَابًا اَلِيْمَۨا : دردناک عذاب
تم منافقوں کو یہ خوشخبری سنا دو کہ بلاشبہ ان کیلئے دردناک عذاب ہے
منافقین کے لئے درد ناک عذاب کی بشارت ہے وہ اچھی طرح سن لیں : 224: منافق منافقت کیوں کرتا ہے ؟ دراصل وہ چاہتا ہے کہ اس فریقین عزت کی نگاہ سے دیکھیں یعنی کفر پر ڈٹے ہوئے لوگ بھی ان کی عزت کریں اور ایمان کی راہ اختیار کرنے والے بھی ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھیں اور یہ بات وہ بالکل فراموش کر جاتے ہیں کہ دو کشتیوں پر سوار ہونے والا ایک پر کبھی سوار نہیں ہو سکتا اور پھر اس کا نتیجہ بھی وہی نکلتا ہے جیسا اس کا عمل ہوتا ہے۔ جس بات کے وہ متلاشی ہیں ان کو وہ فرموش کر بیٹھے ہیں اور اس کا نتیجہ یہی ہوتا ہے کہ وہ ” پیاز بھی کھاتے ہیں اور جوتے بھی “ فرمایا جس عزت کی ان کو تلاش ہے وہ ان کو کبھی نصیب نہیں ہوتی اور نہ ہی ایسوں کو عزت نصیب ہو سکتی ہے۔ وہ یقینا دنیا میں بھی ذلیل و خوار ہیں اور آخرت میں بھی۔
Top