Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaafir : 32
وَ یٰقَوْمِ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ یَوْمَ التَّنَادِۙ
وَيٰقَوْمِ : اور اے میری قوم اِنِّىْٓ اَخَافُ : میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر يَوْمَ التَّنَادِ : دن چیخ و پکار
اور اے میری قوم ! مجھے تمہارے متعلق چیخ و پکار کے دن کا اندیشہ ہے
اے میری قوم کے لوگو ! میں تو قیامت کے عذاب سے تم کو ڈراتا ہوں 32۔ (یوم التناد) پکارے جانے کا دن یا ہانک پکار کا دن ، یہ اس عذاب کی تفصیل ہے جو گزشتہ آیت میں مذکور ہے اور یہ اس مرد مومن کی تقریر کا حصہ ہے جو اس نے اپنی قوم کے وڈیروں کو مخاطب کر کے کی تھی اور خصوصا فرعون کو مخاطب کر کے کہ مجھے تو اس بات کا خوف کھائے جا رہا ہے کہ تمہارا حال اس روز کیا ہوگا جب ایک طرح کی ہل چل مچ جائے گی اور کسی کو کسی کی خبر نہ رہے گی اگر تم نے کبھی کسی ناگہانی مصیبت کو آتے دیکھا ہے یا کبھی زلزلہ سے آپ کا واسطہ پڑا ہے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ایسے وقت میں کیا ہوتا ہے لیکن یہ ایک ادنی سے مثال ہے بلاشبہ وہ دن بہت ہی خطرناک ہے اور یقینا مجرمین کو اس دن کی ہولناکیاں ہر طرف سے گھیر لیں گی اور ان کی حالت تاگفتہ بہ ہوگی۔
Top