Urwatul-Wusqaa - Al-Ghaafir : 81
وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ١ۖۗ فَاَیَّ اٰیٰتِ اللّٰهِ تُنْكِرُوْنَ
وَيُرِيْكُمْ : اور وہ دکھاتا ہے تمہیں اٰيٰتِهٖ ڰ : اپنی نشانیاں فَاَيَّ : تو کن کن اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی نشانیوں کا تُنْكِرُوْنَ : تم انکار کروگے
اور (اللہ) تم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے پھر تم اللہ کی کن کن نشانیوں سے انکار کرو گے
کیا ان ساری چیزوں میں تمہارے لیے نشانیاں موجود نہیں ہیں ؟ 81۔ جن چیزوں کا ذکر گزشتہ دو آیتوں میں کیا گیا ہے کیا ان میں تمہارے لیے نشانیاں موجو نہیں ہیں ؟ اگر ہیں تو تم کٹ حجتیاں کرنے کے لیے نئی نئی نشانیوں کے مطالبات کیوں کرتے ہو جب کہ تم خود اور تمہارے اردگرد ہزاروں نشانیاں خود بخود موجود ہیں اور یہ کہ اگر تم ان نشانیوں کو شمار کرنا چاہو تو تم شمار نہیں کرسکتے تعجب ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کو کون کون سی نشانیوں کو جھٹلانے کی کوشش کرو گے اور جھٹلا سکو گے۔ معلوم ہوا کہ اللہ رب کریم کی نشانیوں کی کوئی کمی نہیں ہے حقیقت یہ ہے کہ تمہاری آنکھیں ان نشانیوں کو دیکھ ہی نہیں سکتیں کیونکہ تم اپنی آنکھوں سے وہ کام لینا ہی نہیں چاہتے جس کام کے لیے اللہ رب ذوالجلال والاکرم نے تم کو دی ہیں اور جن نشانیوں کا تم مطالبہ کرتے ہو اگر ان کو بھی لایا جائے تو تم ان کو دیکھو کہ ایمان نہیں لائو گے ذرا زبان ہلا کر اس کو جادو کہہ دو گے جس طرح تمہارے آبائواجداد کہتے آئے ہیں کیونکہ نہ ماننے والوں کے لیے سو بہانے موجود ہوتے ہیں۔
Top