Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 84
وَ هُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآءِ اِلٰهٌ وَّ فِی الْاَرْضِ اِلٰهٌ١ؕ وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ
وَهُوَ الَّذِيْ : اور وہ اللہ وہ ذات ہے فِي السَّمَآءِ : جو آسمان میں اِلٰهٌ : الہ ہے وَّفِي الْاَرْضِ : اور زمین میں اِلٰهٌ : الہ ہے ۭ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْعَلِيْمُ : اور وہ حکمت والا ہے، علم والا ہے
اور وہی آسمانوں میں لائق عبادت ہے اور وہی زمین میں قابل عبادت ہے اور وہ بڑا ہی حکمت والا (سب کچھ) جاننے والا ہے
آسمان و زمین میں عبادت کے لائق صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ذات ہے 84 ؎ آسمان و زمین میں اللہ رب کریم کی کتنی مخلوق ہے کہ اگر اس کو شمار کرنا چاہیں تو یقینا نہیں کرسکتے اور یہ ساری مخلوق اسی رب ذوالجلال والا کرام کی تسبیح خواں ہے اور اس کے ذکر میں کائنات کی ہر شے معروف ہے اس کی الوہیت کا چار سو ڈنکا بج رہا ہے اور اس کی عبادت میں کائنات کا ذرہ ذرہ مصروف ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ ہی اس کا کوئی شریک ہے اور انسانوں میں اگر کچھ سر پھر اسے کی عبادت سے غافل ہیں اور اس کی مخلوقات میں سے کسی کو اس کا شریک وسہیم بنا رہے ہیں اور اس کو پکارتے اور سورتے ہیں اس کو حاجت روا اور مشکل کشا سمجھ بیٹھے ہیں تو اس طرح وہ اپنا خود نقصان کر رہے ہیں اس کا کچھ نہیں بگاڑ رہے اور نہ ہی کچھ بگاڑ سکتے ہیں وہ اس کا محتاج نہیں کہ یہ لوگ ایسا کر کے کوئی اس کا نقصان کر رہے ہیں بلکہ وہ خود اپنا نقصان کر رہے ہیں اور پھر جس کو اپنا نقصان خود کرتے شرم نہیں آتی آپ ﷺ اس کے لیے اتنے غمگین کیوں ہوتے ہیں ان لوگوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیں اللہ تعالیٰ کی ذات بلاشبہ سب داناؤں سے زیادہ دانا اور سب جاننے والوں سے زیادہ جاننے والا ہے وہ آپ کے حال سے بھی واقف ہے اور ان لوگوں کے حال سے بھی ذرا غافل نہیں۔
Top