Urwatul-Wusqaa - Al-Hujuraat : 15
اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا وَ جٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَ
اِنَّمَا : اسکے سوا نہیں الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع) الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول ثُمَّ : پھر لَمْ يَرْتَابُوْا : نہ پڑے شک میں وہ وَجٰهَدُوْا : اور انہوں نے جہاد کیا بِاَمْوَالِهِمْ : اپنے مالوں سے وَاَنْفُسِهِمْ : اور اپنی جانوں سے فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی راہ میں اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الصّٰدِقُوْنَ : سچے
بلاشبہ مومن وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاتے ہیں پھر شک نہیں کرتے اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جانوں سے جہاد کرتے ہیں (حقیقت میں) یہی لوگ سچے ہیں
ایمان والے وہ لوگ ہیں جو ایمان لانے کے بعد پھر شک و شبہ میں کبھی گرفتار نہیں ہوئے 15 ۔ ہر وہ شخص ، ہر وہ گروہ ، ہر وہ جماعت اور ہر وہ جماعت اور ہر وہ پارٹی جو اپنا اندراج اسلام کے نام کے ساتھ کرتی ہے اور پھر آبائو اجداد سے کرتی ہی چلی آرہی ہے اور زبانی اقرار کے سوا اور کچھ نہیں کرتی اس کی ظاہری حالت ، اس کے سارے اعمال وہی ہیں جو دوسرے گروہ ، دوسری جماعتیں ، دوسرے افراد اور دوسری پارٹیاں کررہی ہیں جو اسلام کے نام سے موسوم نہیں کی جاتیں تو ان کے ایمان کی تصدیق جب ان کے اعمال نے نہ کی تو ان کا ایمان کیا ہوا ؟ ایمان والے تو وہ لوگ ہیں جو صحیح معنوں میں اللہ اور اس کے رسول محمد رسول اللہ ﷺ پر ایمان لاتے ہیں اور پھر ان کو اپنے ایمان جتلانے کی کبھی ضرورت پیش ہی نہیں آتی ان کے اعمال ان کے ایمان کی خود بخود تصدیق کرتے چلے جاتے ہیں پھر جب ان کے ایمان کو ان کے مالوں کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ لبیک کہہ کرمیدان میں قدم رکھتے ہیں اور اگر جانوں کی ضرورت پڑجائے تو خون کی ندیاں بہانے کے لیے سروں پر کفن باندھتے ہیں اور نعرہ تکبیر کے ساتھ میدان میں کود جاتے ہیں اللہ کی راہ میں ان کا مال خرچ ہوسکے ان کی جان قربان کی جاسکے تو وہ نہایت سعاوت اور خوش قسمتی سمجھتے ہوئے تن من دھن قربان کرنے کے لیی میدان عمل میں موجود ہوتے ہیں ان کو کسی دعویٰ کی ضرورت کبھی پیش ہی نہیں ٓتی ان کو زبان ہلانے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی وہ تو میدان عمل میں پہلے ہی موجود ہوتے ہیں ان کے چلنے پھرنے ، بیٹھنے اٹھنے ، آنے جانے ، کھانے پینے اور سونے جاگنے میں اسلام و ایمان کے سوا کچھ نظر نہیں آتا اور ان کو تعارف کرانے کی کبھی حاجت نہیں ہوئی وہ جیتی جاگتی اسلام و ایمان کی تصویر ہوتے ہیں ایک بار پھر سن لو اور اچھی طرح یاد رکھو کہ مسلمان اس کو کہتے ہیں جو بظاہر مطیع و فرمانبردار ہو اگرچہ اس کے دل میں ایمان ابھی پختہ نہ ہوچکا ہو لیکن مومن وہ ہے جس کے جوارح اور خواہشات اور ہر نقل و حرکت سے ایمان سپک رہا ہو اور اس کی کوئی حرکت ایمان کے دعویٰ کے خلاف نہ ہو لیکن جس طرح فقط اسلام کا دعویٰ موجود ہو اس طرح مومن ہو ونے کا خالی دعویٰ ہی دعویٰ ہو تو صرف دعویٰ کردینے سے کبھی دعویٰ ثابت نہیں ہوتا جب تک دعویٰ کے مطابق دلائل موجود نہ ہوں جو دعویٰ کو ثابت کریں اس لیے دعویٰ خارج بھی ہوجاتا ہے ، واپس بھی لیا جاسکتا ہے ، دعویٰ جھوٹا بھی ہوسکتا ہے اور کبھی دعویٰ کرنے سے دعویٰ ثابت بھی نہیں ہوتا۔
Top