Urwatul-Wusqaa - Al-Hujuraat : 8
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ نِعْمَةً١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ : اللہ کے فضل سے وَنِعْمَةً ۭ : اور نعمت وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ : اور اللہ جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
(تمہارے دلوں میں رسول اللہ کے لیے جذبہ محبت کا ہونا) اللہ کے فضل اور اس کی عنایت کے باعث ہے اور اللہ علم والا حکمت والا ہے
اللہ تعالیٰ کا فضل شامل حال تھا کہ اس نے تم کو ایک بہت بڑی غلطی سے بچالیا 8 ۔ اسلام کی ہدایت مسلمانوں کی زندگیوں کو سنوارنے کے لیے یہ ہے کہ اگر کسی مسلمان سے کوئی اچھا کام ، کوئی اچھا اقدام ہو تو وہ اس کو اللہ کا فضل و احسان سمجھے اور اسی طرح اگر کسی جگہ کوئی غلطی اور کوئی برائی ہونے کا امکان ہو اور وہ اس غلطی اور برائی سے بچ جائے تو اس کو بھی اللہ کی نعمت و رحمت خیال کرے کہ اس نے اس غلطی اور برائی سے اس کو بچالیا اور اچھائی کرکے یا برائی سے بچ کر اپنی ذات پر نہ اترائے اور نہ اس طرح کا انداز گفتگو اختیار کرے جس سے یہ ثابت ہو کہ وہ اپنی ذات کے بل بوتے پر ایسا کر پایا جیسا اکثر ہوتا ہے کہ آدمی کوئی نیک کام کرکے بعض اوقات اس خوشی میں کچھ کہہ دیتا ہے کیونکہ ہی ہی چیز بعض اوقات نخوت اور تکبر کا روپ دھار لیتی ہے جس کے اثرات بہت مضر ہوتے ہیں اس کی مزید وضاحت درکار ہو تو عروۃ الوثقیٰ جلد چہارم سورة یوف کی آیت 53 , 52 کی تفسیر دیکھیں۔
Top