Urwatul-Wusqaa - Adh-Dhaariyat : 15
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوْنٍۙ
اِنَّ الْمُتَّقِيْنَ : بیشک متقی (جمع) فِيْ جَنّٰتٍ : باغات میں وَّعُيُوْنٍ : اور چشمے
بلاشبہ (اس دن) پرہیزگار باغات اور چشموں میں ہوں گے
بلا شبہ اس وقت پرہیز گار لوگ باغات اور چشموں میں ہوں گے : 15 وہ آزاد منعش لوگ جو اللہ ، اس کے رسول ﷺ اور روز قیامت کا اور دوسری اسلام کی ساری باتوں کا مذاق اڑایا کرتے تھے اور آزادی کے ساتھ پھبتیاں کستے تھے اور استہزادء کا نشانہ بناتے تھے اب ان کو جب ان کے کئے کی سزا سے دو چار کیا جائے گا تو اس سزا کو پانے اور حاصل کرنے پر وہ مجبور کردیئے جائیں گے اور اس طرح ان کی ساری آزادی ان کی قید و بند میں بدل جائے گی اور ان کے مقابلہ میں وہ لوگ جو دنیا میں اپنے آپ کو پابند سمجھتے تھے اور ان کو ہر معاملہ میں دیکھنا پڑتا تھا کہ آیا وہ اس طرح کریں یا نہ کریں یہ لیں یا نہ لیں ، یہ کھائیں یا نہ کھائیں ، یہ پئیں یا نہ پئیں ، اس کو پہنیں یا نہ پہنیں اس طرح ہر معاملہ میں وہ اپنے آپ کو پابند سمجھتے تھے اب ان کی بات کی جا رہی ہے کہ یہ ماشاء اللہ قیامت کے روز آزاد کردیئے جائیں گے اور ان کے حصہ کی جنت ان کو وراثتاً دے دی جائے گی اور پھر آزاد کردیا جائے گا کہ تم جہاں چاہو اپنے حصے کی اس جنت میں رہو اور ان باغوں سے جو چاہو کھائو اور ان چشموں سے جو چاہو پئیو پھر طرح طرح کے کھانے ، طرح طرح کے پھل اور طرح طرح کے مشروبات ان کیلئے تیار ہوں گے اور جو ان کی اس وقت کی خواہش ہوگی وہ ان کو بغیر کسی سعی و کوشش کے سب کچھ میسر آئے گا اور یہ سب کچھ ان کی نیکیوں کا صلہ ہوگا جو وہ دنیا میں کماتے رہے اور ان دکھوں کا بدلہ ہوگا جو وہ اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے دنیا میں دنیا والوں کی طرف سے سہتے رہے۔
Top