Al-Quran-al-Kareem - Al-Baqara : 127
فَاَخْرَجْنَا مَنْ كَانَ فِیْهَا مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَۚ
فَاَخْرَجْنَا : تو نکال لیا ہم نے مَنْ كَانَ فِيْهَا : جو کوئی اس میں تھا مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں میں سے
پھر ہم نے وہاں سے سارے مومنوں کو نکال لیا
ہم نے اس علاقہ سے جس پر عذاب آنے والا تھا سارے مومنوں کو نکال دیا 35 ؎ لوط (علیہ السلام) کو عذاب آنے سے پہلے ہی فرشتوں نے بتا دیا تھا کہ ہم اللہ کے بھیجے ہوئے آئے ہیں اور آج کی رات گزرے گی اور صبح کے قریب تمہاری قوم کا عذاب شروع ہوجائے گا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے ان کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا جائے گا اس لئے آپ رات کے پہلے حصہ میں یہاں سے نکل جائیں اور اپنے ساتھ دوسرے ایمان لانے والوں کو بھی لے کر نکلیں اور انہوں نے یہ بھی بتا دیا کہ آپ کی بیوی بھی پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگی اور ظاہر ہے کہ جب وہ پیچھے رہ گئی تو وہ ہلاک بھی ہوگئی اور یہی ہوا کہ لوط (علیہ السلام) نے قوم کو اطلاع کردی اور خود اپنے لوگوں کو ساتھ لے کر وہاں سے نکل گئے اور ابھی صبح نہیں ہوئی تھی کہ آپ کی قوم پر تباہی آگئی اور کچھ زیادہ دیر نہ لگی تھی کہ ان کا کام تمام ہوگیا۔ غور کرو کہ مضمون کو بیان کرتے وقت فرشتوں کی زبان استعمال ہو رہی تھی اور اچانک اب زیر نظر آیت سے اس مضمون کو فرشتوں کی زبان سے اٹھا کر اللہ تعالیٰ نے اس کی نسبت اپنی طرف کردی کہ ہم نے اس بستی میں جتنے مسلمان تھے ان کو نکال باہر کردیا اور قرآن کریم کا یہ اسلوب بیان عام ہے کہ واحد سے جمع اور جمع سے واحد غائب سے حاضر اور حاضر سے غائب بلکہ متکلم کی صورت میں بات شروع کردی جاتی ہے اس لئے ہم نے بار بار عرض کیا ہے کہ قرآن کریم کسی گرائمر کا پابند نہیں بلکہ حق تو یہ ہے کہ کوئی زبان بھی گرائمر کی پابند نہیں ہوتی گرائمر ہی کو زبان کا پابند ہونا پڑتا ہے اگرچہ گرائمر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن کن کو جو اہل زبان نہیں ہوتے تاکہ وہ اپنی ضرورت کو دوسری زبان سے پورا کرسکیں نہ اس لئے کہ اہل زبان کو گرائمر سکھانے لگیں۔ زبان ایک فطری چیز ہے اور گرائمر اختراعی اور وضعی و اصولی ہے اور فطرت وضعی اور اصولی چیزوں کی پابند نہیں ہو سکتی ‘ وضعی اصول فطرت کے مطابق ڈھالے جاتے ہیں۔ یہ بات ہم اس لئے بار بار عرض کرتے لے آ رہے ہیں کہ گرائمر کی زبان استعمال کرنے والے بجائے اس کے کہ اپنی ضرورت پوری کریں اپنے آپ کو اہل زبان سمجھنے لگتے ہیں اور اس طرح حقیقت سے وہ خود انحراف کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ دوسرے لوگ جو اہل زبان ہیں انحراف کر رہے ہیں حالانکہ ان کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ گرائمر چیز کیا ہے اور ہم کس چیز سے انحراف کر رہے ہیں۔
Top