Urwatul-Wusqaa - Adh-Dhaariyat : 41
وَ فِیْ عَادٍ اِذْ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمُ الرِّیْحَ الْعَقِیْمَۚ
وَفِيْ عَادٍ : اور عاد میں اِذْ اَرْسَلْنَا : جب بھیجا ہم نے عَلَيْهِمُ : ان پر الرِّيْحَ الْعَقِيْمَ : بےنفع ہوا کو۔ بیخبر ہوا کو۔ بانجھ ہوا کو
اور عاد (کے واقعہ) میں بھی (عبرت ہے) جب ہم نے ان پر ایک سخت آندھی چلائی
عاد قوم میں بھی عبرت کے نشانات ہیں جن پر ایک سخت آندھی بھیجی گئی 41 ؎ عاد قوم کی طرف ہود (علیہ السلام) کی نبی و رسول بنا کر بھیجا گیا تھا۔ عاد کے متعلق ہم پیچھے تفصیلی بحث عرض کرچکے ہیں اور اس کا ذکر ہود (علیہ السلام) کی مختصر سرگزشت میں بھی کیا گیا ہے اور ہود (علیہ السلام) کی سرگزشت بھی جلد چہارم سورة ہود میں ہی میل کی۔ اگر اس واقعہ کی تفصیلات دیکھنا ہوں تو جلد سوم سورة الاعراف آیت 65 ‘ جلد چہارم سورة ہود آیات 50 ‘ 53 ‘ 58 ‘ 60 ‘ 89 ‘ جلد ششم سورة الشعراء کی آیت 124 ‘ کی تفسیر دیکھیں۔ وہاں بتایا گیا ہے کہ عاد عرب کے قدیم قبیلہ یا امم سامیہ کے صاحب قوت و اقتدار ‘ صاحب جماعت کا نام ہے اور ان کی طرف ہود (علیہ السلام) کو رسول بنا کر مبعوث کیا گیا تھا۔ ہود (علیہ السلام) نے ان کو سمجھانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی لیکن انہوں نے بھی مخالفت کی ساری حدود پھلانگ دیں اور انجام کار اللہ رب ذوالجلال والاکرام نے ان پر ایک ایسی تیز رفتار آندھی بھیجی جس نے ان کو اس طرح روند ڈالا کہ ان کا نام و نشان صفحہ ہستی سے مٹا کر رکھ دیا اور ان کا تفصیل ذکر محولہ بالا سورتوں اور آیتوں میں ملے گا۔
Top