Urwatul-Wusqaa - At-Tur : 25
وَ اَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلٰى بَعْضٍ یَّتَسَآءَلُوْنَ
وَاَقْبَلَ : اور متوجہ ہوں گے بَعْضُهُمْ : ان میں سے بعض عَلٰي بَعْضٍ : بعض پر يَّتَسَآءَلُوْنَ : ایک دوسرے سے سوال کریں گے
اور ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر وہ پوچھیں گے
اور ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر وہ پوچھیں گے 25 ؎ ” وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہوں گے ‘ یہ متوجہ ہونا غلمان اور اہل جنت کا نہیں بلکہ اہل جنت کا اہل جنت سے ہے خواہ عام اہل جنت کا آپس میں اور خواہ والدین اور ان کی بالغ اولاد جو اپنے کسب سے اہل جنت ہوئی ہوگی اور اللہ تعالیٰ نے احسانا اولاد کو والدین سے ملا دیا ہوگا یہ آپس میں پوچھیں گے اور آپس میں راز و نیاز اور پیار و محبت کی باتیں کریں گے جیسے کہ ہم مشرب اور گہرے دوست آپس میں ایک دوسرے سے مصروف گفتگو ہوتے ہیں اور ہر ایک اپنے دل کی بات کہتا اور سنتا ہے اور اس طرح آپس میں جب سلسلہ گفتگو شروع ہوگ اتو ظاہر ہے کہ وہ جہاں آ کر آباد ہوئے ہیں یعنی جنت اس کی بات بھی چلے گی اور گزشتہ دنیا کی باتیں اور یادیں بھی ان کو آئیں گی تو اس وقت وہ ایک دوسرے سے کہیں گے کہ ہم نے اپنی دنیوی زندگی بہت ڈر ڈر کر گزاری تھی اور اپنی طرف سے ہم نے بڑی ہی احتیاط کی تھی کہ ایسا نہ ہو کہ ہم سے کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی ہوجائے اور بحمد اللہ ہم نے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی تھی کہ ہم جو کچھ کریں وہ اپنے پیارے رسول محمد رسول اللہ ﷺ کی پیروی میں کریں اور اگر ہم سے کوئی غلطی سرزد ہوجاتی تھی تو ہم فوراً تائب ہوتے تھے اور اپنے پروردگار سے گڑ گڑا کر معافی طلب کرتے تھے اور وہ انعامات جو اللہ تعالیٰ نے ہم کو دنیوی زندگی میں عطا کئے تھے ہم آپس میں ان کا بھی اکثر تذکرہ کیا کرتے تھے اور ہم میں سے ہر ایک دوسرے کے …ئے ناصح اور خیر خواہی کا جذبہ رکھتا تھا اور ایک دوسرے کو اچھے عمل کی تلقین کیا کرتا تھا اور آج ہم کو بحمد اللہ اس جگہ بھی مل بیٹھنا نصیب ہوگیا بہرحال اس طرح وہ آپس میں جواب وسوال کے انداز میں مصروف گفتگو ہوں گے۔
Top