Urwatul-Wusqaa - At-Tur : 9
یَّوْمَ تَمُوْرُ السَّمَآءُ مَوْرًاۙ
يَّوْمَ : جس دن تَمُوْرُ السَّمَآءُ : پھٹ جائے گا۔ لرزے گا، آسمان مَوْرًا : لرزنا۔ ڈگمگانا
جس روز آسمان بری طرح لرز رہا ہو گا
جس دن آسمان بری طرح لرزہ براندام ہوگا 9 ؎ (تمور) اور (مورا) کا ایک ہی مادہ ہے یعنی اور یہ دونوں لفظ اس مادہ کے فقط اس ایک ہی جگہ استعمال ہوئے ہیں (تمود) وہ پھٹتی ہے ‘ وہ پھٹ جائے گی ‘ وہ لرزتی ہے ‘ وہ لرزے گی ‘ وہ جنبش کرتی ہے ‘ وہ جنبش کرے گی ‘ وہ پھرتی ہے وہ پھرے گی۔ مور سے جس کے معنی پھرنے اور تیز چلنے کے ہیں۔ مضارع کا صیغہ واحد مونث غائب۔ مور کے معنی میں بھی بہت وسعت ہے اس لیے ترجمہ اور مفہوم میں بھی بہت وسعت رکھی گئی ہے جس روز آسمان حرکت کرے گا اور آسمان کے بعض اجزاء بعض میں درآمد برآمد ہوں گے ‘ آسمان تھرتھرانے لگا اور لغت میں یہ سب معنی موجود ہیں جیسے آنا ‘ جانا ‘ گھومنا ‘ پھرنا ‘ لرزنا ‘ تھرتھرانا۔ (القاموس)
Top