Urwatul-Wusqaa - An-Najm : 25
فَلِلّٰهِ الْاٰخِرَةُ وَ الْاُوْلٰى۠   ۧ
فَلِلّٰهِ : تو اللہ کے لیے ہے الْاٰخِرَةُ : پچھلی وَالْاُوْلٰى : اور پہلی
پس اللہ ہی کے قبضہ میں دنیا اور آخرت (کی بھلائی) ہے
یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ کے قبضہ میں دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے 25 ؎ مخاطب وہی وہمی مفروضوں پر زندگی گزارنے والے ہیں جو شرک کو پسند کرتے ہیں اور غیر اللہ سے طرح طرح کی توقعات وابستہ کرنے کے عادی ہیں۔ اللہ کے سوا دوسروں کو حاجت روا اور مشکل کشا سمجھتے اور غیر اللہ کے نام کی نذر و نیاز دینے اور کھانے کے شیدائی ہیں جن کے سامنے ٹیڑھی راہ آئے تو پسند کرتے ہیں اور سیدھی راہ سے دور بھاگتے ہیں۔ ان کو بتایا جا رہا ہے کہ کان کھول کر سن لو کہ اگر بھلائی چاہتے ہو تو وہ تو اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہے اس دنیا کی بھلائی بھی اور آخرت کی بھلائی بھی اللہ تعالیٰ ہی نے یہ نظام قائم کیا ہے اور وہی اس کو چلا رہا ہے۔ ہرچیز کا انجام اسی ذات کریمی کے قبضہ قدرت میں ہے اور وہی سب بھلائیوں کا مالک ہے۔ انسان جو چاہے وہ کبھی پورا ہوتا ہے کبھی پورا نہیں ہوتا بلکہ بعض اوقات انسان کے سارے پروگرام دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں اور اس سے انسان کو شناخت ہوتی ہے کہ کوئی انسان قادر نہیں ہے کہ اس کا ہر کام پایہ تکمیل کو پہنچے اس حقیقت کے متعلق سیدنا علی ؓ کا مقولہ ہے کہ عرفت ربی یفسخ العزائم۔
Top