Urwatul-Wusqaa - An-Najm : 47
وَ اَنَّ عَلَیْهِ النَّشْاَةَ الْاُخْرٰىۙ
وَاَنَّ عَلَيْهِ : اور بیشک اس پر ہے النَّشْاَةَ الْاُخْرٰى : دوسری دفعہ جی اٹھنا
اور بلاشبہ اس کے ذمہ ہے دوسری بار پیدا کرنا
بلاشبہ جس نے پہلی بار پیدا کیا اس کے ذمہ دوسری بار پیدا کرنا بھی ہے 47 ؎ جس خالق ہقیقی نے اس جنس حیوانی کو پہلی بار بغیر کسی اصل کے پیدا کردیا اور پھر جس خالق نے اس کے لئے ایک صابطہ پیدائش مقرر کیا اور اسی قانون کے مطابق پیدائش کا سلسلہ چلایا اور جس نے زندگی اور موت کا یہ سلسلہ چلا دیا جس سلسلہ کے مطابق وہ پیدا بھی کرتا ہے اور مارتا بھی ہے اس کے لئے آخر یہ کیونکر مشکل ہوگیا کہ وہ اس جنس کو چاہے ایک بار مارنے کے بعد دوبارہ پیدا کر دے اور قیامت کے روز ان بکھرے ہوئے زوروں کو دوبارہ جوڑ دے اور پھر زندگی کا وہ جوڑ لگا دے۔ اس می آخر مشکل کیا ہے ؟ زیادہ سے زیادہ یہی ہوا ہی کہ اس خالق کل نے تخلیق کا پہلا ضابطہ یا قانون منسوخ کر کے دوسرا قانون اور ضابطہ جاری کردیا ہے۔ پہلے قانون کے مطابق بھی تم خود بخود ہی پیدا کئے جا رہے ہو اور دوسرے قانون کے مطابق پیدا کرتے وقت بھی وہ تم سے نہیں پوچھے گا کہ کیا تم پیدا ہونا چاہتے ہو یا نہیں ؟ پھر جس طرح اس نے تم کو پہلی بار پیدا کیا ہے اسی طرح دوسری بار بھی پیدا کر دے گا۔ تف ہے تم پر کہ تم پہلی بار پید ہونے کے باوجود دوسری بارپیدا ہونے سے انکار کر رہے ہو۔ کیا پہلی بار پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے یا دوسری بار پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے ؟ فیصلہ تم ہی پر رہا۔ ہاں ! بتائو کیا بتاتے ہو ؟ لاریب تم یہی کہہ سکتے ہو کہ پہلی پیدائش دوسری سے زیادہ مشکل ہے پھر جو زیادہ مشکل تم کو نظر آئی وہ تو تم خود ہی ہو جو بنفس نفیس موجود ہو کیا تمہارا دوبارہ پیدا ہونا جو تمہاری نظروں میں بھی سہل ہے تم کو کیوں تعجب میں ڈالتا ہے ؟ بس مان لو اور ضد نہ کرو کہ تمہارے پہلی بار پیدا کرنے والا تم کو دوسری بار بھی ضرور پدتا کر دے گا جب چاہے گا۔
Top