Urwatul-Wusqaa - Ar-Rahmaan : 12
وَ الْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَ الرَّیْحَانُۚ
وَالْحَبُّ : اور غلے ذُو الْعَصْفِ : بھس والے وَالرَّيْحَانُ : اور خوشبودار پھول
اور اناج جس کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار بوٹیاں بھی
اور اناج بھی جس کے ساتھ بھس ہوتا ہے اور خوشبودار بوٹیاں بھی 12۔ (الحب) دانہ ، غلہ ، اناج ، گندم اور جو وغیرہ اناج کے دانہ کو حب اور حبۃ کہتے ہیں اور حبوب اس کی جمع ہے۔ غلہ جات جو استعمال ہوتے ہیں ان کی اصناف بھی بیشمار ہیں مثلاً گندم ہے اور پھر گندم میں کئی ایک اقسام ہیں جو ایک سے ایک بڑھ کر ہیں اور ان میں سے جو ، جوار ، مکئی ، باجرا ، جوار ، چاول ، سواتک ، کنگنی موٹھ ، ماش ، مسور ، ارہر ، لوبیا ، باقلا ، مونگ اور مٹرسب کے دانے ہوتے ہیں اور سب کی الگ الگ اقسام بھی ہوتی ہیں اور ان میں سے بہت زیادہ وہی ہیں جن کے اوپر بھوسی ہوتی ہے اور اس بھوس والے غلوں کو قرآن کریم میں (ذوالعصف) کہا گیا ہے یعنی بھوسی والے عصف بھوسی ، بھس اور چھلکوں کو کہتے ہیں۔ 1۔ بھوسا جو ہم مویشیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ 2۔ اس پودے کے پتے جس میں ڈثل ہوں اور ان ڈثلوں کے اطراف و جوانب میں پتے ہوں جیسے خوشے ہوتے ہیں اور اسی طرح 3۔ کھائے ہوئے پھل کے چھلکوں پر بھی یہ لفظ بولا جاتا ہے۔ (عصف) جمع ہیں اور اس کا واحد عصفۃ ہے اور عصیفۃ بھی۔ (تفسیر کبیر سورة الرحمن ج 8 ص 13) بھوس والے غلہ جات جن کے اندر دانے ہوتے ہیں اور (ریحان) ہر اگنے والی خوشبو دار شے ہے لیکن عام لوگوں میں جب یہ لفظ استعمال کیا جاتا ہے تو مخصوص نبات کی طرف پلٹتا ہے نیز اس کے متعلق اختلاف ہے بہت لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ وادی ہے اور اس کی اصل ریوحان ہے یاء ساکنہ اور پھر وائو مفتوح لیکن اس میں ادغام کرکے تخفیف کرلی گئی ہے بدیں دلیل کہ اس کی تصغیر رویحین ہے اور ایک جماعت کا یہ بیان ہے کہ یہ یائی ہے بروزن شیطان اور اس میں تغیر نہیں ہوا۔ بایں دلیل کہ اس کی جمع ریاحین ہے جیسے شیطان کی شیاطین۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ عصف بھس کو کہتے ہیں اور بھس کے اندر سے جو مغز نکلتا ہے اس کو ریحان کہا جاتا ہے اور عام طور پر ” نازبو “ کو ریحان اور ریحان کو نازبو کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں بھی اس میں کلام کیا گیا ہے۔ ایک خوشبودار پودا ہے جو چٹنی وغیرہ کے کام آتا ہے اور ادویات (Medicines) میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
Top