Urwatul-Wusqaa - Ar-Rahmaan : 19
مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیٰنِۙ
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ : اس نے چھوڑ دیا دو سمندروں کو يَلْتَقِيٰنِ : کہ دونوں باہم مل جائیں
اس نے دو دریا رواں کیے جو باہم ملے ہوئے ہیں
اس نے دو دریا رواں کیے ہیں جو باہم ملے ہوئے ہیں 91۔ (مرج) واحد مذکرغائب ماضی معروف مرج مصدر باب نصر ایک دوسرے سے ملا ہوا آزاد چھوڑ دیا (یلتقین) وہ دونوں ملے ہوئے ہیں۔ دو دریا جو ہم باہم ایک دوسرے ملے ہوئے ہیں ان دو دریائوں سے مراد کوئی مخصوص دریا نہیں ہیں بلکہ وہ دو طرح کے پانیوں کا ذکر کرنا مقصود ہے کہ قدرت الٰیئ کے نشانات میں سے یہ بھی ایک نشانی ہے کہ جہاں کڑوا پانی پایا جاتا ہے وہا میٹھا پانی بھی موجود ہوتا ہے اور جہاں میٹھا ہوتا ہے وہاں کڑوا بھی۔ پانی وہ چیز ہے جو اپنی سطح ہموار رکھتا ہے لیکن اس کے باوجود اس کی سطح بھی فی الوقاع ہموارہی رہتی ہے اور دونوں پانی برابر برابر چل رہے ہوتے ہیں لیکن دونوں آپس میں ملنے کے باوجود نہیں ملتے ہیں یہی حال گرم اور ٹھنڈے پانی کا بھی ہے اور اس حالت کو دیکھ کر انسان پھر قدرت الٰہی کو نہ پہچانے تو اس سے زیادہ ظلم کی اور کیا بات ہو سکتی ہے اور قدرت کے یہ نمونے آج بھی دیکھے جاسکتے ہیں اگر اس کی مزید وضاحت چاہتے ہیں تو جلد ششم میں سورة الفرقان کی آیت 35 کی تفسیر دیکھیں۔
Top