Urwatul-Wusqaa - Ar-Rahmaan : 27
وَّ یَبْقٰى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلٰلِ وَ الْاِكْرَامِۚ
وَّيَبْقٰى : اور باقی رہے گی وَجْهُ رَبِّكَ : تیرے رب کی ذات ذُو الْجَلٰلِ : بزرگی والی وَالْاِكْرَامِ : اور کرم والی
اور صرف آپ کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو نہایت بزرگی اور عظمت والی ہے
صرف اللہ کی ذات باقی رہ جائے گی جو نہایت بزرگی اور عظمت والی ہے 72۔ اس دھرتی پر جو پیدا ہوا وہ کیوں پیدا ہوا ؟ مرنے کے لیے آج تک اس دنیا میں اس زمین پر کون کون سی ہستیاں اور شخصیتیں آئیں اور ان سب کو حباب آب کی طرح مٹا دیا گیا اور جو کچھ تم کو اس وقت نظر آرہا ہے یہ سب کا سب بھی مٹنے والا ہے ، مٹ رہا ہے اور مٹ جائے گا۔ کسی کے لیے نہ بقاء تھی ، نہ ہے اور نہ ہی ہوگی۔ تم کس غلط فہمی میں مبتلا ہو ؟ ذرا غور کرو کہ یہ غلط فہمی دور کرتے اس کو کتنی دیر لگتی ہے جس طرح یہ معرض وجود میں لانے کے لیے وہ (کن) کہتا ہے تو (فیکون) ہوجاتا ہے اسی طرح وہ اسکے معدوم کرنے کے لیے (کن) کہے گا تو (فیکون) ہوجائے گا۔ اور یہ (کن) اور فیکون) بھی محض تمہاری تفہیم کے لیے ہے ورنہ وہ ان الفاظ کا محتاج نہیں ہے۔ اس دنیا میں جس نے اپنے آپ کو صاحب جلال وعزت اور شان سمجھا اس نے سخت غلطی کی۔ بڑی بڑی شخصیتیں آئیں آج وہ کہاں ہیں ؟ ان کا نام ونشان بھی باقی نہیں ہے۔ اگر کسی کو عزت وجاہ حاصل ہو ، اگر کسی کے پاس دولت و ثروت کی فراوانی ہوں اگر اسے کسی محدود علاقے کا اقتدار واختیار مل جائے تو اسے اکڑنا نہیں چاہئے ، اپنے رب کریم کو بھلا کر شیطان سے دوستانہ نہیں گانٹھ لینا چاہئے۔ اسے یہ حقیقت اچھی طرح ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ وہ خود اور اس کے جاہ وحشم بلکہ اس زمین پر جو کچھ ہے سب کا سب فانی ہے ، سب ناپائیدار ہے۔ بقا اور دوام فقط رب ذوالجلال والا کرام کا حصہ ہے۔ خیال رہے کہ (یاذواحلال والاکرام) کا وردو وظیفہ نبی اعظم وآخر ﷺ نے بتایا ہے۔ (حصن حصین)
Top