Urwatul-Wusqaa - Al-Hadid : 17
اِعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا١ؕ قَدْ بَیَّنَّا لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
اِعْلَمُوْٓا : جان لو اَنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ يُحْيِ الْاَرْضَ : زندہ کرتا ہے زمین کو بَعْدَ مَوْتِهَا ۭ : اس کی موت کے بعد قَدْ بَيَّنَّا : تحقیق بیان کیں ہم نے لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : آیات لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لو
جان لو کہ اللہ زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے ، بلاشبہ ہم نے اپنی نشانیاں تم پر واضح کردی ہیں تاکہ تم سمجھو
(20) ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ ہی تو ہے جو زمین کو مردہ ہونے کے بعد پھر زندہ کردیتا ہے 17 ؎ مختلف رنگ بدل بدل کر ان نام نہاد مسلمانوں کو سمجھایا جا رہا ہے تاکہ جس بات کا انہوں نے دعویٰ کیا ہے اس دعویٰ میں وہ سچے ہوجائیں اور اس طرح دنیا اور آخرت دونوں جگہ ان کو کامیابی و کامرانی نصیب ہوجائے۔ زیر نظر آیت میں بھی اس حقیقت کو بیان کیا گیا ہے اور ان کو یقین دلانے کی سعی و کوشش کی گئی ہے اور ان کو سمجھایا جا رہا ہے کہ تمہاری یہ ساری بےیقینی محض اس لیے ہے کہ تم کو آخرت پر یقین نہیں ہے اگر تمہارا آخرت پر یقین ہوتا اور تم سچے دل سے محمد رسول اللہ ﷺ کو اللہ کا رسول مان لیتے اور قرآن کریم کو اللہ کی کتاب تصور کرتے تو تمہاری حالت اس بےیقینی سے مکمل طور پر یقین کی طرف منتقل ہوجاتی حالانکہ قیامت ایک معلوم و معروف حقیقت ہے جس کے آنے میں کسی طرح کا کوئی شک و شبہ نہیں ہے فرمایا تم اپنی روز مرہ زندگی میں دیکھتے ہو کہ زمین جب مردہ ہوجاتی ہے اور ہر یاول کا کہیں نام و نشان بھی نظر نہیں آتا اور تم دیکھتے ہو کہ زمین سوکھ کر ٹھیکرے کی طرح بجنے لگتی ہے تو اللہ تعالیٰ کی مشیت اس کو زندگی بخشنا چاہتی ہے تو کیا ہوتا ہے کہ دیکھتے ہی دیکھتے ابر کا ایک ٹکڑا نظر آتا ہے لیکن ایک بالکل مختصر وقت میں بعض اوقات بادل چھا جاتے ہیں اور پھر کیا ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مردہ زمین پر بارش کو اتارنا شروع کردیتا ہے اور پھر کیا ہوتا ہے ؟ یہی کہ دو تین روز کے اندر ہی اندر زمین پر ہر بادل آنا شروع ہوجاتی ہے اور چند ہی دنوں کے بعد زمین گویا زندہ وجاوید ہوجاتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ شاید اس زمین پر کبھی خزاں آئی ہی نہیں تھی اور نہ ہی یہ زمین کبھی مردہ ہوئی ہے حالانکہ یہ وہی زمین ہے جو آج سے چار ہی روز قبل سب کو مردہ نظر آرہی تھی ۔ فرمایا وہ اللہ تعالیٰ ہی کی ذات تو ہے جس نے اس زمین پر ابر رحمت برسایا اور اس کو اس سے زندگی بخش دی اور یہی حال تمہارا ہے کہ جب قیامت آجائے گی اس وقت نہ تو زمین یہ زمین ہوگی اور نہ آسمان ہی یہ آسمان ہوں گے اور پھر کیا ہوگا ؟ یہی کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے اس دھرتی کو بنا دیا اور پھیلا دیا وہی اس نئی دھرتی کو پھیلا دے گا اور وہ دھرتی وہ ہوگی جس میں یہ نشیب و فراز نہیں ہوں گے بلکہ ایک جیسی برابر اور ہموار زمین ہوگی جس کو وہ لا کھڑا کرے گا اس طرح گویا زمین جس طرح آج مردہ ہونے کے بعد دوبارہ زندہ ہوجاتی ہے اس طرح اس وقت بھی دوبارہ زندہ ہوجائے گی۔ فرمایا اللہ تعالیٰ اپنی نشانیاں کھول کھول کر تمہارے سامنے پیش کر رہا ہے تاکہ تم آخرت کی زندگی کو سمجھ جائو اور اس پر یقین کرنے لگے ۔
Top