Urwatul-Wusqaa - Al-Hadid : 2
لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ۚ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ۚ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ : اسی کے لیے ہے بادشاہت آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۚ : اور زمین کی يُحْيٖ : وہ زندہ کرتا ہے وَيُمِيْتُ ۚ : اور موت دیتا ہے وَهُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ : اور وہ ہر چیز پر قَدِيْرٌ : قدرت رکھتا ہے
اس کے لیے آسمان اور زمین کی حکومت ہے ، وہی جلاتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہرچیز پر قادر ہے
آسمان و زمین کی بادشاہی اسی کے لیے ہے ، وہ ہرچیز پر قادر ہے 2 ؎۔ (یحی) وہ زندگی دیتا ہے ( یمیت ) وہ مارتا ہے ، جو چیز زندہ ہے اس اللہ رب کریم کے زندہ کرنے سے زندہ ہے اور جو مری ہے ، مرتی ہے یا مرے گی اس کے حکم سے مرتی ہے مر رہی ہے اور مرے گی ۔ واضح مطلب یہ ہے کہ اس نے زندگی اور موت کے لیے ایک قانون بنا دیا ہے جو زندہ ہے وہ اس قانون کے تحت زندہ ہے اور جو مرتا ہے اس قانون کے تحت مرتا ہے اور وہ اس بات پر پوری پوری قدرت رکھتا ہے کہ جس کو وہ زندہ رکھنا چاہے اس کو کوئی مار نہیں سکتا اور جس کو وہ مارنا چاہے اس کو کوئی بھی زندہ نہیں رکھ سکتا اور یہ بات اتنی واضح اور اتنی ظاہر ہے کہ اس کی مزید وضاحت کی ضرورت نہیں ہے اور اس طرح ہر ایک چیز کا اصل مالک وہ خود ہے کیونکہ اس کو کسی چیز کی ملکیت بدلتے کوئی دیر نہیں لگتی ۔ آج جن چیزوں کے آپ مالک ہیں ذرا غور کرلیں کہ ان کے کون کون مالک رہ چکے ہیں اور جس طرح ان کی ملکیت بدلتے اس کو کوئی دیر نہیں لگی ، کسی عدالت کی طرف رجوع نہیں کرنا پڑا ، کسی مقدمہ کی سماعت نہیں کرنا پڑی اور جب اس کا وہ قانون نافذ ہوگیا تو ملکیت خود بخود بدل گئی اور اس طرح جب تمہاری باری آئے گی تو تم کو اس طرح واپس بلا لیا جائے گا کہ سننے والے سنتے ہی ان اللہ وانا الہب راجعون کہہ دیں گے اور تمہاری ساری ملکیت تبدیل ہو کر دوسروں کی ملکیت میں چلی جائے گی اور انجام کار ہوتے ہوتے وہ وقت بھی یقینا آئے گا کہ نہ یہ چیزیں رہیں گی اور نہ ان کے مالک اور جو کچھ ہے وہ اصل مالک یعنی رب ذوالجلال والاکرام کی طرف لوٹ جائے گا اور وہ اس سارے نظام کو بدل کر ایک دوسرا نظام جو اس کے علم میں ہے چلا دے گا اور کوئی نہیں جو اس کو روک سکے اور ایسا کرنے سے باز رکھ سکے وہ جس طرح اس ہر ایک چیز کو لانے پر قادر تھا اسی طرح ہر ایک چیز کو لے جانے پر بھی قادر ہے لیکن افسوس کہ اس حقیقت کو انسان بہت کم سمجھتا ہے۔
Top