Urwatul-Wusqaa - Al-Qalam : 31
قَالُوْا یٰوَیْلَنَاۤ اِنَّا كُنَّا طٰغِیْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا يٰوَيْلَنَآ : ہائے افسوس ہم پر اِنَّا : بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم طٰغِيْنَ : سرکش
کہنے لگے ہماری شامت (اعمال) کہ ہم ہی حد سے بڑھنے والے تھے
کہنے لگے ہمارے شامت اعمال کہ ہم ہی حد سے تجاوز کرنے والے تھے 31 ؎ ایک دوسرے پر الزام دھرنے کے بعد آخر ان سب بھائیوں نے اس بات پر اتفاق کرلیا کہ حقیقت اپنی جگہ پر حقیقت ہی ہوتی ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم ہی ظامل تھے اس لئے ہم نے آپس میں اس طرح کی بات طے کر کے اپنے اوپر ہی ظلم کیا ہے اور اب سب نے اس کا نیجہخ بھی حاصل کرلیا ہے۔ ہمارے والد جو کرتے رہے اس کا نتیجہ کتنا بہتر رہا لیکن ہماری بدقسمتی کہ ہم نے حقیقت کو سمجھنے میں بہت دیر کی لیکن اب ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانا بھی کوئی اچھی فال نہیں ہے اور یہ کہ اس طرح کی بحث و تمحیص کا کبھی اچھا اور مفید نتیجہ نہیں نکل سکتا اس لئے کہ جو کچھ ہونا تھا وہ تو ہوگیا۔ گولی لگ جانے کے بعد کہا جائے کہ خدا کرے کہ جھوٹ ہی ہو تو وہ جھوٹ کیسے ہوجائے گی ؟ نقصان جو ہونا تھا وہ ہوگیا لیکن اب ہم کو اتفاق رائے سے سمجھ لینا چاہئے کہ جو ہوا سو ہوا آئندہ ایسے نظریات اور ایسے مشوروں سے ہم کو بچنا چاہئے۔ جو طریقہ ہمارے والد نے مقرر کیا تھا وہ بہت ہی اچھا اور بہت خوب تھا ہم کو اسی کی پیروی کرنی چاہئے۔
Top