Urwatul-Wusqaa - Al-Qalam : 45
وَ اُمْلِیْ لَهُمْ١ؕ اِنَّ كَیْدِیْ مَتِیْنٌ
وَ : اور اُمْلِيْ لَهُمْ : میں ڈھیل دے رہا ہوں ان کے لیے اِنَّ : بیشک كَيْدِيْ : میری چال مَتِيْنٌ : بہت پختہ ہے
اور میں ان کو ڈھیل دیئے جاتا ہوں بلاشبہ میری تدبیر بڑی مستحکم ہے
میں ان کو ڈھیل دیئے جاتا ہوں بلاشبہ میری تدبیر بڑی مستحکم ہے 45 ؎ اگر مجرموں کو جرم کرتے ہی پکڑا نہیں جا رہا تو وہ محض اس لئے کہ وہ میری دسترس سے باہر نہیں ہیں اور جب میں ارادہ کروں گا ان کے پکڑنے کا وہ ایک قدم بھی آگے نہیں جاسکیں گے لیکن میرے پانون اعمال میں یہ گنجائش رکھی گئی ہے کہ کسی کو گناہ کرتے ہی میں نے کبھی نہیں پکڑا بلکہ ان کو کم و بیش کچھ نہ کچھ مہلت ضرور دی جاتی ہے تاکہ وہ سنبھلنا چاہیں تو سنبھل سکیں لیکن جب ان کی رسی ڈھیلی کی جاتی ہے اور وہ اس کو ہماری طرف سے ڈھیل سمجھ کر سنبھلنے کی کوشش نہیں کرتے بلکہ اس میں اپنا کمال سمجھنے لگ جاتے ہیں کہ ہم کسی کے مارنے سے نہیں مرے اور نہ ہی ہم کو مارا جاسکتا ہے تو پھر ہمارا قانون حرکت میں آجاتا ہے اور ان کو پل بھر میں تہس نہس کر کے رکھ دیا جاتا ہے اور یہی ہماری وہ تدبیر ہے جو ہم نے ان لوگوں کے لئے تیار کر رکھی ہے اور ہماری اس تدبیر کے تحت وہ گناہوں پر گناہ کرنے کے باوجود دندناتے پھرتے ہیں اور جب تک ان کا وقت آ نہیں جاتا وہ شکنجہ میں کسے نہیں جاتے اور ان کی بدنصیبی کہ وہ اس کو اپنی بہادری اور شجاعت سمجھنے لگتے ہیں۔
Top