Urwatul-Wusqaa - Al-Haaqqa : 24
كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا هَنِیْٓئًۢا بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ الْخَالِیَةِ
كُلُوْا : کھاؤ وَاشْرَبُوْا : اور پیو هَنِيْٓئًۢا : مزے سے بِمَآ اَسْلَفْتُمْ : بوجہ اس کے جو کرچکے تم فِي الْاَيَّامِ : دنوں میں الْخَالِيَةِ : گذشتہ
(کہا جائے گا) خوب لطف سے کھاؤ پیو یہ ان اعمال کا صلہ ہے جو تم گزشتہ دنوں میں بھیج چکے ہو
خوب لطف سے ان کا استعمال کرو یہ صلہ ہے اس کا جو تم گزشتہ دنوں میں بھیج چکے 24 ؎ (ھنینا) صیغہ صفت مشبہ ھناء مصدر۔ خوش مزہ ، خوش ذائقہ ، پاکیزہ وزن۔ فعل واحد و جمع دونوں کے لئے آتا ہے اس نے فاعل کی ضمیر جمع سے خالی ہے۔ حنی خوشگوار مبارک وہ چیز جو بغیر محنت کے حاصل ہوجائے۔ ھانی نوکر ، خادم وغیرہ کو کہا جاتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اہل جنت سے کہا جائے گا کہ کھائو اور پیئو اور مزے سے رہو یہ ان اعمال کی جزا ہے جو تم نے آگے بھیجے تھے ، گزرے ہوئے دنوں میں یعنی دنیا کی زندگی میں جو تم نے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے اعمال کئے تھے ان اعمال کی جزا ہے۔ السلف المتقدم من الشیء اس لئے سلف صالحین ان لوگوں کو کہتے ہیں جو نیک لوگ پہلے گزر چکے ہوں لیکن اس جگہ اچھے اعمال مراد ہیں۔ (الخالیۃ) کا اصل مادہ خ ل و ہے۔ (الایام الخالیۃ) الا یام الماضیۃ گزرے ہوئے دنوں میں مراد وہی دنیا کی زندگی کے دن ہیں اور یہ فقط ایک ہی بار قرآن کریم میں استعمال ہوا ہے۔
Top