Urwatul-Wusqaa - Al-Haaqqa : 3
وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الْحَآقَّةُؕ
وَمَآ اَدْرٰىكَ : اور کیا تم سمجھے مَا الْحَآقَّةُ : کیا ہے قیامت
اور تجھ کو کیا خبر کہ وہ واقع ہونے والی کیا ہے ؟
اور آپ کیا جانیں کہ وہ ہو کر رہنے والی کیا ہے ؟ 3 ؎ (وما ادراک) کا مخاطب ہر ایک انسان ہے اور خصوصاً وہ انسان جو اس کی ٹوہ میں ہے کہ وہ معلوم کرے۔ فرمایا جا رہا ہے کہ کس طرح تم کو باور کرایا جاسکتا ہے کہ وہ ہو کر رہنے والی کیا ہے۔ کبھی تم نے ایک جان کے جانے کی صورت حال کو دیکھا ہے۔ پھر وہ کیا ہے جو چلی جاتی ہے اور کیسے چلی جاتی ہے ، پھر کہاں چلی جاتی ہے۔ بس اس کو آپ اس طرح بیان کرسکتے ہیں کہ وہ ہو کر رہنے والی یعنی قیامت واقع ہو کر رہے گی اور اس لم اور کہنہ سے نہ تم کو بتائی جاسکتی ہے اور نہ ہی تم اس کو جان سکتے ہو اور اس طرح بہت سی چیزیں اور بھی ہیں کہ ان کا ہونا یقینی ہے اور وہ ہوتی ہیں لیکن کیوں اور کیسے کا جواب تم نہیں دے سکتے اور ان کے ہونے ہی سے یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ اور یہی حال اس وارد ہونے والی کا ہے جو قرآن کریم میں بیسیوں ناموں سے یاد کی جاتی ہے۔
Top