Urwatul-Wusqaa - Al-Haaqqa : 43
تَنْزِیْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَ
تَنْزِيْلٌ : نازل کردہ ہے مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین کی طرف سے
یہ (تو) پروردگار عالمین کی طرف سے نازل کیا ہوا ہے
یہ تو پروردگار عالمین کی طرف سے نازل کیا گیا ہے 43 ؎ یہ قرآن کریم کی اصلیت اور حقیقت کا بیان ہے کہ جب یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ یہ کسی شاعر کا کلام نہیں ہو سکتا اور اس طرح یہ بھی کہ یہ کلام کسی کاہن کا بھی نہیں ہو سکتا اور اسی طرح یہ باتیں محمد رسول اللہ ﷺ کی گھڑی ہوئی بھی نہیں ہو سکتیں جیسا کہ کفار مکہ اکثر کہتے ہیں تو آخر یہ کلام ہے کیا ؟ اس سوال کا جواب دیا جا رہا ہے کہ یہ کلام پروردگار عالمین کی طرف سے نازل ہوا ہے۔ اس میں کسی بھی انسان ، شیطان یا جن کا کوئی احتمال ہی نہیں ہے اور اس کو نجا نجا نازل کیا گیا نہ کہ یکبارگی نازل کیا گیا ہے۔ اگر یہ محض دفع الوقتی کے لئے باتیں کی جاتیں تو حالات کے ساتھ ساتھ کلام میں تبدیلی رونما ہوتی جاتی حالانکہ اس میں جو کچھ بیان ہوا وہ اس قدر پختہ دلائل ہیں کہ ان میں دفع الوقتی کی صورت نظر ہی نہیں آتی۔ ہاں ! تم اس کو مان نہیں رہے اور اپنے موقف پر قائم ہو تو قائم رہو اور عنقریب تم کو پتہ چل جائے گا اور حقیقت کھل کر تمہارے سامنے آجائے گی کیونکہ اس وقت کا آنا بہت ضروری اور لابدی ہے کہ حق اپنا آپ خود منوا لے اگرچہ اس وقت ماننے والوں کا کوئی فائدہ نہ ہو۔
Top